فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2863
´جسے دشمن کے سبب حج سے روک دیا جائے۔`
حجاج بن عمرو انصاری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا کہ ”جو شخص لنگڑا ہو جائے، یا جس کی کوئی ہڈی ٹوٹ جائے، تو وہ حلال ہو جائے گا، (اس کا احرام کھل جائے گا) اور اس پر دوسرا حج ہو گا“، (عکرمہ کہتے ہیں) میں نے عبداللہ بن عباس اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہم سے اس کے متعلق پوچھا، تو ان دونوں نے کہا کہ انہوں (یعنی حجاج انصاری) نے سچ کہا۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2863]
اردو حاشہ:
یہ حدیث دلیل ہے کہ ”احصار“ دشمن کے علاوہ مرض وغیرہ کی بنا پر بھی معتبر ہے جیسا کہ جمہور اہل علم کا مسلک ہے۔ اسی طرح اگر کسی شخص نے احرام باندھتے وقت شرط لگا لی ہو کہ جہاں میں عاجز آگیا، وہاں حلال ہو جاؤں گا تو وہ بھی عاجز آنے پر بغیر کسی فدیے کے حلال ہو سکتا ہے، جبکہ احصار کی صورت میں جانور ذبح کرنا ہوگا۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2863