سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: جمعہ کے فضائل و مسائل
The Book of Jumu\'ah (Friday Prayer)
14. بَابُ : وَقْتِ الْجُمُعَةِ
14. باب: جمعہ کے وقت کا بیان۔
Chapter: The Time Of Jumu'ah
حدیث نمبر: 1390
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عمرو بن سواد بن الاسود بن عمرو , والحارث بن مسكين، قراءة عليه وانا اسمع واللفظ له، عن ابن وهب، عن عمرو بن الحارث، عن الجلاح مولى عبد العزيز، ان ابا سلمة بن عبد الرحمن حدثه، عن جابر بن عبد الله، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" يوم الجمعة اثنتا عشرة ساعة، لا يوجد فيها عبد مسلم يسال الله شيئا إلا آتاه إياه , فالتمسوها آخر ساعة بعد العصر".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ سَوَّادِ بْنِ الْأَسْوَدِ بْنِ عَمْرٍو , وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ، قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ، عَنِ ابْنِ وَهْبٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ، عَنِ الْجُلَاحِ مَوْلَى عَبْدِ الْعَزِيزِ، أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَهُ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" يَوْمُ الْجُمُعَةِ اثْنَتَا عَشْرَةَ سَاعَةً، لَا يُوجَدُ فِيهَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ يَسْأَلُ اللَّهَ شَيْئًا إِلَّا آتَاهُ إِيَّاهُ , فَالْتَمِسُوهَا آخِرَ سَاعَةٍ بَعْدَ الْعَصْرِ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جمعہ کا دن بارہ ساعتوں (گھڑیوں) پر مشتمل ہے، اس کی ایک ساعت ایسی ہے کہ اس میں جو بھی مسلمان بندہ اللہ تعالیٰ سے کچھ مانگتے ہوئے پایا جاتا ہے، تو اسے وہ دیتا ہے، تو تم اسے آخری گھڑی میں عصر کے بعد تلاش کرو ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: اس گھڑی کے بارے میں علماء میں بہت اختلاف ہے، بعض علماء کے نزدیک راجح قول یہی ہے جو اس حدیث میں بیان کیا گیا ہے، کچھ لوگ کہتے ہیں: یہ گھڑی امام کے منبر پر بیٹھنے سے نماز کے ختم ہونے تک کے درمیانی وقفے میں ہوتی ہے، واللہ اعلم۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 208 (1048)، (تحفة الأشراف: 1357) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   سنن النسائى الصغرى1390جابر بن عبد اللهيوم الجمعة اثنتا عشرة ساعة لا يوجد فيها عبد مسلم يسأل الله شيئا إلا آتاه إياه فالتمسوها آخر ساعة بعد العصر
   سنن أبي داود1048جابر بن عبد اللهيوم الجمعة ثنتا عشرة يريد ساعة لا يوجد مسلم يسأل الله شيئا إلا أتاه الله فالتمسوها آخر ساعة بعد العصر

سنن نسائی کی حدیث نمبر 1390 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1390  
1390۔ اردو حاشیہ:
➊ اس روایت میں ساعات سے مراد، معروف (ساعات نجومیہ) گھنٹے ہیں، یعنی اللہ تعالیٰ کی مقرر کردہ چند گھڑیاں ہیں جو فضیلت رکھتی ہیں اور ان میں سے سب سے افضل وہ گھڑی ہے جس میں کوئی دعا رد نہیں ہوتی۔
➋ محقق روایات کے مطابق وہ وقت یا گھڑی عصر کے بعد کسی وقت ہے۔ اگرچہ اس بارے میں اور اقوال بھی ہیں۔ واللہ أعلم۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1390   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1048  
´جمعہ کے دن دعا قبول ہونے کی گھڑی کون سی ہے؟`
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جمعہ کا دن بارہ ساعت (گھڑی) کا ہے، اس میں ایک ساعت (گھڑی) ایسی ہے کہ کوئی مسلمان اس ساعت کو پا کر اللہ تعالیٰ سے مانگتا ہے تو اللہ اسے ضرور دیتا ہے، لہٰذا تم اسے عصر کے بعد آخری ساعت (گھڑی) میں تلاش کرو۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/تفرح أبواب الجمعة /حدیث: 1048]
1048۔ اردو حاشیہ:
اس حدیث میں پیچھے مذکور حضرت عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کے بیان کی تائید ہے کہ یہ ساعت قبول عصر کے بعد سورج کے غروب ہونے سے پہلے ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1048   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.