الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3557
´باب:۔۔۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص اپنی دو انگلیوں کے اشارے سے دعا کرتا تھا تو آپ نے اس سے کہا: ”ایک سے ایک سے“ ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الدعوات/حدیث: 3557]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
جیسا کہ مؤلف نے خود تشریح کر دی ہے کہ یہ تشہد (اولیٰ اور ثانیہ) میں شہادت کی انگلی سے اشارہ کرنے کے بارے میں ہے،
تشہد کے شروع ہی سے ترپن کا حلقہ بنا کرشہادت کی انگلی کو بار بار اٹھا کر توحید کی شہادت برابر دی جائیگی،
نہ کہ صرف (أَشْہَدُ أَن لَّا إِلٰهَ إِلَّا اللہ) پر جیسا کہ ہندو پاک میں رائج ہو گیا ہے،
حدیث میں واضح طور پر صراحت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ترپن کا حلقہ بناتے تھے اور شہادت کی انگلی سے اشارہ کرتے تھے،
یا حرکت دیتے رہتے تھے،
اس میں جگہ کی کوئی قید نہیں ہے۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3557