عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب رکوع سے اپنا سر اٹھاتے تو فرماتے: «سمع الله لمن حمده اللهم ربنا لك الحمد ملء السموات وملء الأرض وملء ما شئت من شيء بعد»، ”اللہ تعالیٰ نے اس شخص کی سن لی جس نے اس کی تعریف کی، اے اللہ! اے ہمارے رب! تیرے لیے آسمانوں اور زمین بھر کر حمد ہے، اور اس کے بعد اس چیز بھر کر جو تو چاہے“۔
It was narrated that Ibn Abu Awfa said:
“When the Messenger of Allah (ﷺ) raised his head from Ruku’, he said: ‘Sami’ Allahu liman hamidah, Allahumma, Rabbana lakal-hamd, mil’ as-samawati wa mil’ al- ard wa mil’ ma shi’ta min shay’in ba’d (Allah hears those who praise Him. O Allah! O our Lord, to You is the praise as much as fills the heavens, as much as fills the earth and as much as You will after that).’”
اللهم لك الحمد ملء السماء وملء الأرض وملء ما شئت من شيء بعد اللهم طهرني بالثلج والبرد والماء البارد اللهم طهرني من الذنوب والخطايا كما ينقى الثوب الأبيض من الوسخ
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث878
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) نماز کا اصل مقصد ذکر الٰہی ہے۔ ارشاد ربانی ہے۔ ﴿وَأَقِمِ الصَّلَاةَ لِذِكْرِي﴾(طہٰ: 14) ”میری یاد کےلیے نماز قائم کر“ اس لئے رسول اللہﷺ نے ہمیں نماز کے رکوع وسجود اور قومہ جلسہ وغیرہ میں پڑھنے کےلئے بہت سے اذکار سکھائے ہیں۔ ان اذکار اور دعائوں کو یاد کھنا چاہیے۔ اور نمازوں میں پڑھتے رہنا چاہیے۔ بالخصوص تہجد کی نماز میں طویل دعایئں اور اذکار پڑھ کر زیادہ سے زیادہ ثواب اور قُرب الٰہی حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
(2) بعض روایات میں بالا الفاظ کے بعد یہ اضافہ ہے۔ (أَهْلَ الثَّنَاءِ وَالْمَجْدِ، لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ) ”اے تعریفوں اور عظمتوں والے بندہ (تیری تعریف میں) جو کچھ بھی کہے اس میں سب سے سچی بات یہ ہے اور ہم سب تیرے ہی بندے ہیں۔ کہ اے اللہ! جو کچھ تو عطا فرمائے۔ اسے کوئی روکنے والا نہیں اور جسے تو روک لے، وہ چیز کوئی دے نہیں سکتا۔ کسی (دنیوی) شان وشوکت والے کی شان وشوکت تیرے غضب سے بچاؤ کےلئے اسے کوئی فائدہ نہیں دے سکتی۔“ (صحیح مسلم، الصلاۃ، باب ما یقول إذا رفع راسه من الرکوع، حدیث: 477)
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 878