سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: اذان کے احکام و مسائل اورسنن
The Book of the Adhan and the Sunnah Regarding It
6. بَابُ : إِفْرَادِ الإِقَامَةِ
6. باب: اقامت کے کلمات ایک ایک بار کہنے کا بیان۔
Chapter: Saying The Phrases Of The Iqamah Once
حدیث نمبر: 732
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بدر عباد بن الوليد ، حدثني معمر بن محمد بن عبيد الله بن ابي رافع مولى النبي صلى الله عليه وسلم، حدثني ابي محمد بن عبيد الله ، عن ابيه عبيد الله ، عن ابي رافع ، قال:" رايت بلالا يؤذن بين يدي رسول الله صلى الله عليه وسلم مثنى مثنى، ويقيم واحدة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ عَبَّادُ بْنُ الْوَلِيدِ ، حَدَّثَنِي مُعَمَّرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ مَوْلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَدَّثَنِي أَبِي مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِيهِ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ ، قَالَ:" رَأَيْتُ بِلَالًا يُؤَذِّنُ بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثْنَى مَثْنَى، وَيُقِيمُ وَاحِدَةً".
ابورافع کہتے ہیں کہ میں نے بلال رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اذان دیتے دیکھا، وہ اذان کے کلمات دو دو بار کہہ رہے تھے، اور اقامت کے کلمات ایک ایک بار ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: ان احادیث سے طحاوی اور ابن جوزی کی یہ روایت باطل ہو گئی کہ بلال رضی اللہ عنہ اقامت کے کلمات دو دو بار کہتے رہے یہاں تک کہ فوت ہو گئے، یعنی ایک ایک بار اقامت کے کلمات انہوں نے کہے، کیونکہ یہ شہادت ہے نفی پر اور یہ جائز ہے کہ بلال رضی اللہ عنہ نے کبھی اقامت کے کلمات ایک ایک بار بھی کہے ہوں، اور کبھی دو دو بار اور اس راوی نے ایک ایک بار کہنا نہ سنا ہو، اور اس صورت میں دونوں طرح کی روایتوں میں توفیق و تطبیق ہو جائے گی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 12024، ومصباح الزجاجة: 272) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سابقہ حدیث سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ اس کی سند میں معمر بن محمد ضعیف ہیں)

It was narrated that Abu Rafi' said: "I saw Bilal calling the Adhan in fron of Allah's Messenger, (saying the phrases) two by two, and saying each phrase once in the Iqamah."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
قال البوصيري: ”ھذا إسناد ضعيف لإتفاقھم علي ضعف معمر بن محمد بن عبيداللّٰه وأبيه محمد“ (وانظرالحديث السابق: 449)
محمد بن عبيداللّٰه: ضعيف عندالجمھور (مجمع الزوائد 114/6)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 404

   سنن ابن ماجه732أسلمرأيت بلالا يؤذن بين يدي رسول الله مثنى مثنى يقيم واحدة

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 732 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث732  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
اذان کی طرح اقامت اکہری اور دہری دونوں طرح ثابت ہے۔

(2)
اگر اذان اکہری ہو تو اقامت بھی اکہری ہوگی جیسا کہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی روایات میں ہے جبکہ (قَدْقَامَتِ الصَّلٰوةِ)
 کے الفاظ کہے جائیں گے کیونکہ نبی اکرم ﷺ کے عہد مبارک میں حضرت بلال کو یہی حکم تھا کہ وہ اذان کے کلمات دوباراور اقامت کے الفاظ ایک ایک بار کہیں۔
اور یہی افضل وبہتر ہے۔
لیکن اگر اذان دہری کہی جائے تو اقامت بھی دہری کہی جائے گی۔
جیسا کہ ابومحذورہ ؓ کی روایت میں ہے لہٰذا اکہری اذان کے ساتھ دہری اقامت کہنا درست نہیں۔ (والله اعلم)
  ديكهے:
 (صحيح البخاري، الأذان،   باب بدء الأذان، حديث: 606، 603)
وسنن ابي داؤد، الصلاة، باب في الاقامة، حديث: 511، 510)

(3)
یہ روایت صحیح روایات کے ہم معنی ہے، اس لیے بعض حضرات نے اس کو صحیح کہا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 732   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.