سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل
The Book of Purification and its Sunnah
57. بَابُ : مَا جَاءَ فِي الْوُضُوءِ عَلَى مَا أَمَرَ اللَّهُ تَعَالَى
57. باب: اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق وضو کرنے کا بیان۔
Chapter: Ablution in accordance with the commands of Allah the Exalted
حدیث نمبر: 459
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن جامع بن شداد ابي صخرة ، قال: سمعت حمران يحدث، ابا بردة في المسجد، انه سمع عثمان بن عفان يحدث، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" من اتم الوضوء كما امره الله فالصلوات المكتوبات كفارات لما بينهن".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ جَامِعِ بْنِ شَدَّادٍ أَبِي صَخْرَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ حُمْرَانَ يُحَدِّثُ، أَبَا بُرْدَةَ فِي الْمَسْجِدِ، أَنَّهُ سَمِعَ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ يُحَدِّثُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَنْ أَتَمَّ الْوُضُوءَ كَمَا أَمَرَهُ اللَّهُ فَالصَّلَوَاتُ الْمَكْتُوبَاتُ كَفَّارَاتٌ لِمَا بَيْنَهُنَّ".
عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق کامل وضو کیا، تو اس کی فرض نماز ایک نماز سے دوسری نماز تک کے درمیان ہونے والے گناہوں کا کفارہ ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الطہارة 4 (231)، سنن النسائی/ الطہارة 108 (145)، (تحفة الأشراف: 9789)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الوضوء 24 (160)، مسند احمد (1/57، 66، 69) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that Jami' bin Shaddad - AbuSakhrah - said: "I heard Humran telling Abu Burdah in the mosque that he had heard 'Uthman bin 'Affan narrating that the Prophet had said" 'Whoever performs ablution perfectly as Allah has enjoined, then his prescribed prayer will serve as expiation for what is between them."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

   سنن النسائى الصغرى145عثمان بن عفانمن أتم الوضوء كما أمره الله الصلوات الخمس كفارات لما بينهن
   صحيح مسلم547عثمان بن عفانمن أتم الوضوء كما أمره الله الصلوات المكتوبات كفارات لما بينهن
   صحيح مسلم546عثمان بن عفانما من مسلم يتطهر فيتم الطهور الذي كتب الله عليه يصلي هذه الصلوات الخمس إلا كانت كفارات لما بينها
   سنن ابن ماجه459عثمان بن عفانمن أتم الوضوء كما أمره الله الصلوات المكتوبات كفارات لما بينهن

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 459 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث459  
اردو حاشہ:
فلئدہ:
اس قسم کی احادیث سے یہ غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ نمازی جتنے بھی گناہ کرتا رہے کوئی حرج نہیں کیونکہ نماز کے آداب اور خشوع وخضوع میں کمی سے گناہوں کی معافی میں بھی کمی آجاتی ہے۔
اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ کسی برے گناہ کی وجہ سے نماز کی توفیق ہی نہ حاصل رہے بلکہ بعض اوقات نماز اتنی ناقص ہوتی ہے کہ اس کی وجہ سے انسان اللہ تعالی كا قرب حاصل کرنے کے بجائے اللہ تعالی کو مزید ناراض کرلیتا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 459   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 546  
حمران بن ابان بیان کرتے ہیں: میں عثمان ؓ کے وضو کے لیے پانی رکھا کرتا تھا، وہ ہر دن کچھ پانی سے غسل فرماتے تھے۔ عثمان ؓ نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے ہمیں اس نماز سے (مسعر نے کہا: میرا خیال ہے عصر مراد ہے) سلام پھیرنے کے بعد کہا: میں نہیں جانتا تم سے کچھ بیان کروں یا چپ رہوں؟ ہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسولؐ! اگر بہتری و بھلائی کی بات ہے، تو ہمیں بتا دیجیے! اور اگر کچھ اور ہے، تو اللہ اور اس کا رسول ؐہی بہتر... (مکمل حدیث اس نمبر پر دیکھیں) [صحيح مسلم، حديث نمبر:546]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
:
(1)
نُطْفَةٌ﷩:
تھوڑا سا پانی۔
(2)
يُفِيضُ عَلَيْهِ:
اپنے اوپر بہاتے،
یعنی غسل کرتے۔
(3)
مَا أَدْرِي:
میں فیصلہ نہیں کر پایا،
کہ اس بات کو بیان کرنا مفید ہے یا نہیں،
پھر آپ ﷺنے یہی بہتر سمجھا،
کہ طہارت و نماز کی ترغیب و تشویق کے لیے اس کو بیان کر دیا جائے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 546   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.