سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل
Chapters on Zuhd
16. بَابُ : الْبَرَاءَةِ مِنَ الْكِبْرِ وَالتَّوَاضُعِ
16. باب: تکبر اور گھمنڈ سے بے زاری اور تواضع کا بیان۔
Chapter: Freedom from arrogance, and having humility
حدیث نمبر: 4177
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا نصر بن علي , حدثنا عبد الصمد , وسلم بن قتيبة , قالا: حدثنا شعبة , عن علي بن زيد , عن انس بن مالك , قال: إن كانت الامة من اهل المدينة لتاخذ بيد رسول الله صلى الله عليه وسلم ," فما ينزع يده من يدها حتى تذهب به حيث شاءت من المدينة في حاجتها".
(مرفوع) حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ , حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ , وَسَلْمُ بْنُ قُتَيْبَةَ , قَالَا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ , عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ , عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ , قَالَ: إِنْ كَانَتِ الْأَمَةُ مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ لَتَأْخُذُ بِيَدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ," فَمَا يَنْزِعُ يَدَهُ مِنْ يَدِهَا حَتَّى تَذْهَبَ بِهِ حَيْثُ شَاءَتْ مِنْ الْمَدِينَةِ فِي حَاجَتِهَا".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اگر اہل مدینہ میں سے کوئی ایک باندی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ پکڑتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے اپنا ہاتھ نہ چھڑاتے، یہاں تک کہ وہ آپ کو اپنی ضرورت کے لیے جہاں چاہتی لے جاتی ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: یہ آپ کے تواضع کا حال تھا کہ ایک لونڈی کے ساتھ تشریف لے جاتے، اور اس کا کام کر دیتے حالانکہ تمام مخلوقات میں آپ افضل اور اعلیٰ تھے، اور بڑے بڑے دنیا کے بادشاہ درجہ میں آپ کے غلام کے غلام سے بھی کم تھے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 1106، ومصباح الزجاجة: 1483)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/174، 215) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں علی بن زید بن جدعان ضعیف ہیں، لیکن شواہد سے حدیث صحیح ہے)

قال الشيخ الألباني: صحيح

   سنن ابن ماجه4177أنس بن مالكفما ينزع يده من يدها حتى تذهب به حيث شاءت من المدينة في حاجتها

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 4177 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4177  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
معاشرے کے کمزور افراد سے زیادہ شفقت کا سلوک کرنا چاہیے۔

(2)
برے آدمی سردار یا امام کو کسی آدمی کا کام کرنے میں تکلف نہیں کرنا چاہیے۔

(3)
ضرورت کے وقت اجنبی عورت کے ساتھ کہیں جانا جائز ہے بشرطیکہ لوگوں کے دلوں میں غلط فہمی پیدا ہونے کا اندیشہ نہ ہو اور نہ تنہائی ہو۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 4177   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.