الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6543
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اللہ تعالیٰ تمہاری صورتوں اور مال ودولت کو نہیں دیکھتا،لیکن وہ تمہارے دلوں اور تمہارے عملوں کو دیکھتا ہے۔" [صحيح مسلم، حديث نمبر:6543]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں مقبولیت کا مدار کسی کی ڈیل ڈول اور جسمانی قوت و طاقت یا اس کی شکل و صورت کی زیبائش اور جمال یا اس کی مال و دولت کی فراوانی نہیں ہے،
بلکہ دل کی اصلاح و درستگی،
حسن نیت اور اخلاص کے ساتھ،
نیک کرداری اور اعمال صالحہ ہیں،
اگر کسی شخص کے اعمال بظاہر اچھے ہوں،
لیکن اس کا دل اخلاص سے خالی ہو اور اس کی نیت درست نہ ہو تو وہ عمل ہرگز قبول نہ ہو گا،
اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ اعمال ظاہرہ کی ضرورت نہیں ہے،
بس دل کا تزکیہ اور اخلاص کافی ہے،
کیونکہ اگر اعمال ظاہرہ کی ضرورت نہ ہوتی یا ان کی حیثیت نہ ہوتی تو قلوب کے بعد اعمال لانے کی ضرورت نہ تھی اور جہاں یہ آیا ہے،
ظاہری اعمال کو نہیں دیکھتا،
اس کا معنی ہے،
مخصوص عمل کے ظاہر کو نہیں دیکھتا ہے،
بلکہ اس کے اخلاص اور نیت کو دیکھتا ہے،
جیسا کہ آپ کا فرمان،
انما الاعمال بالنيات،
عملوں کی صحت و فساد اور قبولیت کا دارومدار نیتوں پر ہے۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6543