سنن ابن ماجه: کتب/ابواب
احادیث
رواۃ الحدیث
سوانح حیات امام ابن ماجہ رحمہ اللہ کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات
کتاب: فتنوں سے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Tribulations
20. بَابُ : الأَمْرِ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْيِ عَنِ الْمُنْكَرِ
20. باب: امر بالمعروف اور نہی عن المنکر (یعنی بھلی باتوں کا حکم دینے اور بری باتوں سے روکنے) کا بیان۔
Chapter: Enjoining what is good and forbidding what is evil
(مرفوع) حدثنا علي بن محمد , حدثنا وكيع , عن إسرائيل , عن ابي إسحاق , عن عبيد الله بن جرير , عن ابيه , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ما من قوم يعمل فيهم بالمعاصي , هم اعز منهم وامنع , لا يغيرون , إلا عمهم الله بعقاب".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ , حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , عَنْ إِسْرَائِيلَ , عَنْ أَبِي إِسْحَاق , عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ جَرِيرٍ , عَنْ أَبِيهِ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا مِنْ قَوْمٍ يُعْمَلُ فِيهِمْ بِالْمَعَاصِي , هُمْ أَعَزُّ مِنْهُمْ وَأَمْنَعُ , لَا يُغَيِّرُونَ , إِلَّا عَمَّهُمُ اللَّهُ بِعِقَابٍ". جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جس قوم میں گناہوں کا ارتکاب ہوتا ہے، اور ان میں ایسے زور آور لوگ ہوں جو انہیں روک سکتے ہوں لیکن وہ نہ روکیں، تو اللہ تعالیٰ سب کو اپنے عذاب میں گرفتار کر لیتا ہے“ ۔
Report Error
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3221)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/361، 363، 364، 366) (حسن)»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف سنن أبي داود (4339) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 519
● سنن أبي داود 4339 جرير بن عبد الله ما من رجل يكون في قوم يعمل فيهم بالمعاصي يقدرون على أن يغيروا عليه فلا يغيروا إلا أصابهم الله بعذاب من قبل أن يموتوا ● سنن ابن ماجه 4009 جرير بن عبد الله ما من قوم يعمل فيهم بالمعاصي هم أعز منهم وأمنع لا يغيرون إلا عمهم الله بعقاب
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 4009 کے فوائد و مسائل
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4009
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) جس کو اللہ تعالی دنیاوی طور پر دولت عزت اور قوت دے اس کی ذمہ داری ہے کہ نیکی کے فروغ اور گناہ کے سد باب کے لیے کوشش کرے۔ (2) ہر شخص کو اپنی طاقت کے مطابق برائی روکنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ (3) دنیا میں اللہ کا عذاب آتا ہے تو نیک بھی اس کی زد میں آجاتے ہیں لیکن یہ عذاب اس وقت آتا ہے جب معاشرے میں گناہ کی کثرت ہوجائے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 4009