عبداللہ بن بسر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مبارکبادی ہے اس شخص کے لیے جو اپنے صحیفہ (نامہ اعمال) میں کثرت سے استغفار پائے۔“
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 5200، ومصباح الزجاجة: 1339)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/129، 145، 188، 239) (صحیح)»
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3818
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: استغفار زیادہ ہونے کا یہ فائدہ ہے کہ گناہ معاف ہوتے رہیں گے اور یہ کلمات اللہ کا ذکر ہونے کی وجہ سے نیکیوں میں شمار ہوتے رہیں گے، یعنی استغفار سے قیامت کے دن معافی ملنے کی امید کی جا سکتی ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3818