ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قرآن میں ایک سورت ہے جس میں تیس آیتیں ہیں وہ اپنے پڑھنے والے کے لیے (اللہ تعالیٰ سے) سفارش کرے گی، حتیٰ کہ اس کی مغفرت کر دی جائے گی، اور وہ سورۃ «تبارك الذي بيده الملك» ہے“۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3786
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) ”شفاعت کی۔“ یعنی قیامت کے دن شفاعت کرے گی، جیسا کہ ایک روایت میں (تَشفَعُ) ”شفاعت کرے گی۔“ کا لفظ ہے۔ (سنن أبي داؤد، الصلاة، باب في عدد الآي، حديث: 1400)
(2) قیامت کے دن اعمال محسوس صورت میں سامنے آئیں گے۔
(3) قیامت کو نیک اعمال بھی شفاعت کریں گے۔
(4) قرآن مجید کی تلاوت ایمان کے ساتھ اورخلوص نیت سے ہو تو مغفرت کا باعث ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3786
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1400
´سورۃ تبارک الذی کی آیات کا شمار۔` ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قرآن کی ایک سورۃ جو تیس آیتوں والی ہے اپنے پڑھنے والے کی سفارش کرے گی یہاں تک کہ اس کی مغفرت ہو جائے اور وہ «تبارك الذي بيده الملك» ہے۔“[سنن ابي داود/أبواب قراءة القرآن وتحزيبه وترتيله /حدیث: 1400]
1400. اردو حاشیہ: اس حدیث میں سورہ ملک کو بطور ورد وظیفہ اختیار کرنے کی فضیلت کا بیان ہے۔ نیز یہ بھی ہے کہ بسم اللہ سورت کی آیات کا جز نہیں ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1400
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2891
´سورۃ الملک کی فضیلت کا بیان۔` ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قرآن کی تیس آیتوں کی ایک سورۃ نے ایک آدمی کی شفاعت (سفارش) کی تو اسے بخش دیا گیا، یہ سورۃ «تبارك الذي بيده الملك» ہے۔“[سنن ترمذي/كتاب فضائل القرآن/حدیث: 2891]
اردو حاشہ: نوٹ: (سند میں عباس الجشمی لین الحدیث راوی ہیں، لیکن متابعات و شواہد کی بنا پر یہ حدیث حسن لغیرہ ہے)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2891