سنن ابن ماجه: کتب/ابواب
احادیث
رواۃ الحدیث
سوانح حیات امام ابن ماجہ رحمہ اللہ کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات
کتاب: لباس کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Dress
14. بَابُ : الْعِمَامَةِ السَّوْدَاءِ
14. باب: سیاہ عمامہ (کالی پگڑی) کا بیان۔
Chapter: Black turban
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا عبيد الله , انبانا موسى بن عبيدة , عن عبد الله بن دينار , عن ابن عمر , ان النبي صلى الله عليه وسلم" دخل يوم فتح مكة , وعليه عمامة سوداء".(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ , أَنْبَأَنَا مُوسَى بْنُ عُبَيْدَةَ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ , عَنْ ابْنِ عُمَرَ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" دَخَلَ يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ , وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ سَوْدَاءُ". عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے دن مکہ میں داخل ہوئے، آپ کے سر پر کالی پگڑی تھی۔
Report Error
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 7253، ومصباح الزجاجة: 1253) (صحیح)» (اس سند میں موسی بن عبیدة ربذی ضعیف راوی ہیں، لیکن شواہد کی وجہ سے یہ صحیح ہے)
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
● سنن ابن ماجه 3586 عبد الله بن عمر دخل يوم فتح مكة وعليه عمامة سوداء
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3586 کے فوائد و مسائل
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3586
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) سفید رنگ کا لباس بہتر اور افضل ہے۔ (سنن ابن ماجة، حدیث: 3544) لیکن سیاہ رنگ بھی جائز ہے۔ (2) بہتر یہ ہے کہ پورا لباس سیاہ نہ ہو کیونکہ دور حاضر میں یہ ایک خاص فرقے کی علامت بن چکا ہے صرف پگڑی سیاہ ہو تو ان سے مشابہت نہیں ہوتی۔ (3) مکہ مکرمہ میں بغیر احرام کے داخل ہونا جائز ہے۔ احرام صرف اس وقت ضروری ہے جب حج یا عمرے کی نیت سے مکہ میں داخل ہو۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3586