سنن ابن ماجه: کتب/ابواب
احادیث
رواۃ الحدیث
سوانح حیات امام ابن ماجہ رحمہ اللہ کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات
کتاب: طب کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Medicine
38. بَابُ : النَّفْثِ فِي الرُّقْيَةِ
38. باب: دم (جھاڑ پھونک) کرتے وقت پھونکنے کا بیان۔
Chapter: Blowing when performing Ruqyah
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , وعلي بن ميمون الرقي , وسهل بن ابي سهل , قالوا: حدثنا وكيع , عن مالك بن انس , عن الزهري , عن عروة , عن عائشة , ان النبي صلى الله عليه وسلم" كان ينفث في الرقية".(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَة , وَعَلِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ الرَّقِّيُّ , وَسَهْلُ بْنُ أَبِي سَهْلٍ , قَالُوا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ , عَنْ الزُّهْرِيِّ , عَنْ عُرْوَةَ , عَنْ عَائِشَةَ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" كَانَ يَنْفُثُ فِي الرُّقْيَةِ". ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دعا پڑھ کر (منتر) کو پھونکا کرتے تھے ۱؎ ۔
Report Error
وضاحت: ۱؎ : یعنی دعا پڑھ کر اپنے اوپر پھونک لیتے تھے، یا دوسرے پر پڑھ کر پھونکتے تھے، اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جھاڑ پھونک جائزہے، بشرطیکہ وہ کتاب و سنت سے ثابت دعاؤوں کے ذریعے ہو۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 16603) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
● سنن ابن ماجه 3528 عائشة بنت عبد الله ينفث في الرقية
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3528 کے فوائد و مسائل
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3528
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (نفث) سے مراد ایسی پھونک ہے جس میں لعاب دہن کی معمولی سی ملاوٹ ہو مسنون دعایئں پڑھ کر مریض پر اس انداز سے پھونک مارنی چاہیے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3528