سنن ابن ماجه: کتب/ابواب
احادیث
رواۃ الحدیث
سوانح حیات امام ابن ماجہ رحمہ اللہ کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات
کتاب: طب کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Medicine
23. بَابُ : الْكَيِّ
23. باب: آگ یا لوہا سے بدن داغنے کا بیان۔
Chapter: Cauterization
(مرفوع) حدثنا احمد بن منيع , حدثنا مروان بن شجاع , حدثنا سالم الافطس , عن سعيد بن جبير , عن ابن عباس , قال:" الشفاء في ثلاث: شربة عسل , وشرطة محجم , وكية بنار , وانهى امتي عن الكي , رفعه.(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ , حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ شُجَاعٍ , حَدَّثَنَا سَالِمٌ الْأَفْطَسُ , عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ , عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ , قَالَ:" الشِّفَاءُ فِي ثَلَاثٍ: شَرْبَةِ عَسَلٍ , وَشَرْطَةِ مِحْجَمٍ , وَكَيَّةٍ بِنَارٍ , وَأَنْهَى أُمَّتِي عَنِ الْكَيِّ , رَفَعَهُ. عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ شفاء تین چیزوں میں ہے: گھونٹ بھر شہد پینے میں، پچھنا لگانے میں اور انگار سے ہلکا سا داغ دینے میں، اور میں اپنی امت کو داغ دینے سے منع کرتا ہوں، یہ حدیث ابن عباس رضی اللہ عنہما نے مرفوع روایت کی ہے۔
Report Error
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الطب 3 (5680، 5681)، (تحفة الأشراف: 5509) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3491 کے فوائد و مسائل
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3491
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) علاج کے لئے شہد اور احادیث میں مذکور دوسری دواؤں سے علاج کو ترجیح دینی چاہیے۔ (2) اگرشہد وغیرہ سے فائدہ نہ ہو تو سینگی لگوالی جائے یہ بھی جائز علاج ہے۔ (4) آگ سے جسم کو داغنا اگرچہ ایک اچھا علاج ہے۔ تاہم اس سے پرہیز بہترہے۔ واللہ اعلم۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3491