سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: مشروبات کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Drinks
14. بَابُ : مَا رُخِّصَ فِيهِ مِنْ ذَلِكَ
14. باب: مذکورہ بالا برتنوں میں نبیذ بنانے کی اجازت۔
Chapter: Concessions regarding that
حدیث نمبر: 3406
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا يونس بن عبد الاعلى , حدثنا عبد الله بن وهب , انبانا ابن جريج , عن ايوب بن هانئ , عن مسروق بن الاجدع , عن ابن مسعود , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال:" إني كنت نهيتكم عن نبيذ الاوعية , الا وإن وعاء لا يحرم شيئا , كل مسكر حرام".
(مرفوع) حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى , حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ , أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ , عَنْ أَيُّوبَ بْنِ هَانِئٍ , عَنْ مَسْرُوقِ بْنِ الْأَجْدَعِ , عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" إِنِّي كُنْتُ نَهَيْتُكُمْ عَنْ نَبِيذِ الْأَوْعِيَةِ , أَلَا وَإِنَّ وِعَاءً لَا يُحَرِّمُ شَيْئًا , كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ".
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے تمہیں (مخصوص) برتنوں میں نبیذ بنانے سے منع کیا تھا، سنو! برتن کی وجہ سے کوئی چیز حرام نہیں ہوتی، البتہ ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 9563، ومصباح الزجاجة: 1179) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   سنن ابن ماجه3406عبد الله بن مسعودإني كنت نهيتكم عن نبيذ الأوعية ألا وإن وعاء لا يحرم شيئا كل مسكر حرام

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3406 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3406  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
حکم کا دارومدارعلت پر ہے۔
اس مسئلے میں علت نشہ آور ہونا ہے۔
لہٰذا جو چیز بھی نشہ آور ہو وہ حرام ہے اور جس سے نشہ نہ آئے وہ حلال ہے (بشرط یہ کہ)
اس میں حرام ہونے کی کوئی اور وجہ موجود نہ ہو)
مشروب کا نام بدلنے سے یا اس کی تیاری کا طریقہ مختلف ہونے سے حکم تبدیل نہیں ہوتا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3406   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.