سنن ابن ماجه: کتب/ابواب
احادیث
رواۃ الحدیث
سوانح حیات امام ابن ماجہ رحمہ اللہ کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات
کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Food
44. بَابُ : الْحُوَّارَى
44. باب: میدہ کا بیان۔
Chapter: White bread
(مرفوع) حدثنا يعقوب بن حميد بن كاسب , حدثنا ابن وهب , اخبرني عمرو بن الحارث , اخبرني بكر بن سوادة , ان حنش بن عبد الله حدثه , عن ام ايمن ، انها غربلت دقيقا , فصنعته للنبي صلى الله عليه وسلم رغيفا , فقال:" ما هذا؟" , قالت: طعام نصنعه بارضنا , فاحببت ان اصنع منه لك رغيفا , فقال:" رديه فيه ثم اعجنيه".(مرفوع) حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ , حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ , أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ , أَخْبَرَنِي بَكْرُ بْنُ سَوَادَةَ , أَنَّ حَنَشَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَهُ , عَنْ أُمِّ أَيْمَنَ ، أَنَّهَا غَرْبَلَتْ دَقِيقًا , فَصَنَعَتْهُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَغِيفًا , فَقَالَ:" مَا هَذَا؟" , قَالَتْ: طَعَامٌ نَصْنَعُهُ بِأَرْضِنَا , فَأَحْبَبْتُ أَنْ أَصْنَعَ مِنْهُ لَكَ رَغِيفًا , فَقَالَ:" رُدِّيهِ فِيهِ ثُمَّ اعْجِنِيهِ". ام ایمن رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ انہوں نے آٹا چھانا، اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے اس کی روٹی بنائی، آپ نے پوچھا: یہ کیا ہے؟ انہوں نے جواب دیا: یہ وہ کھانا ہے جو ہم اپنے علاقہ میں بناتے ہیں، میں نے چاہا کہ اس سے آپ کے لیے بھی روٹی تیار کروں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” اسے (چھان کر نکالی گئی بھوسی) اس میں ڈال دو، پھر اسے گوندھو“ ۔
Report Error
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 18303، ومصباح الزجاجة: 1152) (حسن)»
قال الشيخ الألباني: حسن الإسناد
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
● سنن ابن ماجه 3336 بركة بنت ثعلبة رديه فيه ثم اعجنيه
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3336 کے فوائد و مسائل
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3336
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) آٹے کی بھوسی (پنجابی: چھان) غذائی لحاظ سے مفید ہے اور بے چھنے آٹے کی روٹی جلد ہضم ہوتی ہے۔ (2) کھانے پینے کی اشیاء میں تکلفات سے پر ہیز کرنا چاہیے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3336