الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5438
5438. سیدنا عائشہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: آپ ﷺ نے (تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت رکھنے کی) ممانعت صرف اس لیے کی تھی کہ لوگ اس سال قحط زدہ تھے۔ آپ نے ارادہ کیا کہ مال دار لوگ غریبوں اور محتاجوں کو کھلائیں، ہم تو بکری کے پائے محفوظ کر کے رکھ لیتے تھے اور پندرہ دن بعد تک کھاتے تھے، حالانکہ حضرت محمد ﷺ کے اہل و عیال نے گندم کی روٹی سالن تین دن تک مسلسل سیر ہو کر نہیں کھائی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5438]
حدیث حاشیہ:
(1)
حضرت عابس رضی اللہ عنہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت کھانے سے منع فرمایا تھا؟ انہوں نے اس کے جواب میں فرمایا:
ایسا صرف ایک سال ہوا تھا جب لوگ قحط زدہ تھے۔
(2)
بہرحال اس حدیث میں ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بکری کے پائے رکھ لیتی تھیں اور پندرہ دن کے بعد اسے استعمال کرتی تھیں، اس سے گوشت خشک کر کے رکھنے کا جواز ملتا ہے۔
واللہ أعلم
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5438