سنن ابن ماجه: کتب/ابواب
احادیث
رواۃ الحدیث
سوانح حیات امام ابن ماجہ رحمہ اللہ کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات
کتاب: شکار کے احکام و مسائل
Chapters on Hunting
8. بَابُ : مَا قُطِعَ مِنَ الْبَهِيمَةِ وَهِيَ حَيَّةٌ
8. باب: زندہ جانور سے کاٹ لیے جانے والے حصے کی حرمت کا بیان۔
Chapter: What is cut from an animal when it is still alive
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” زندہ جانور سے جو حصہ کاٹ لیا جائے تو کاٹا گیا حصہ مردار کے حکم میں ہے“ ۔
Report Error
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 6737، ومصباح الزجاجة: 1105) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
● سنن ابن ماجه 3216 عبد الله بن عمر ما قطع من البهيمة وهي حية فما قطع منها فهو ميتة
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3216 کے فوائد و مسائل
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3216
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) زندہ جانور سے اس کے جسم کا کوئی حصہ کاٹنا حرام ہے۔ (2) اس طرح کاٹا ہوا گوشت حرام ہے اگرچہ تکبیر پڑھ کر ہی کاٹا جائے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3216