علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 804
´لقطہٰ (گری پڑی چیز) کا بیان`
سیدنا مقدام بن معدی کرب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”سن لو! درندوں میں سے کچلیوں والا جانور حلال نہیں اور نہ ہی گھریلو گدھا اور ذمی کی گمشدہ گری پڑی چیز اٹھانا بھی حلال نہیں ہے، الایہ کہ مالک کے نزدیک اس کی خاص اہمیت و ضرورت نہ ہو۔“ (ابوداؤد) «بلوغ المرام/حدیث: 804»
تخریج: «أخرجه أبوداود، الأطعمة، باب ما جاء في أكل السباع، حديث:3804.»
تشریح:
معاہد چونکہ اسلامی سلطنت میں باقاعدہ اجازت لے کر آتا ہے اور پر امن رہتا ہے‘ اس لیے اس کے مال و جان کی ذمہ داری اسلامی حکومت پر ہوتی ہے‘ اسی لیے اس کے اور مسلمان کے لقطہ میں کوئی فرق نہیں رکھا گیا‘ البتہ اگر عرف عام میں کوئی معمولی چیز ہو تو اس کی اجازت ہے۔
راویٔ حدیث: «حضرت مقدام رضی اللہ عنہ» مقدام کے
”میم
“ کے نیچے کسرہ ہے۔
مقدام بن معدیکرب بن عمرو الِکندی
(کرب کے ”کاف“ پر فتحہ اور ”را“ کے نیچے کسرہ ہے اور اضافت کی وجہ سے ”با“ کے نیچے کسرہ مع تنوین جائز ہے اور مبنی ہونے کی بنا پر اس پر فتحہ بھی جائز ہے۔
) ان کی کنیت ابوکریمہ یا ابویحییٰ تھی۔
مشہور صحابی ہیں۔
شام میں فروکش ہوئے‘ اس لیے ان کی روایت کردہ احادیث کے راوی بھی شامی ہیں۔
صحیح قول کے مطابق ۴۷ہجری میں وفات پائی۔
اس وقت ان کی عمر ۹۱ برس تھی۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 804