سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: تجارت کے احکام و مسائل
The Chapters on Business Transactions
67. بَابُ : مَنْ مَرَّ عَلَى مَاشِيَةِ قَوْمٍ أَوْ حَائِطٍ هَلْ يُصِيبُ مِنْهُ
67. باب: کسی کے ریوڑ یا باغ سے گزر ہو تو کیا آدمی اس سے کچھ لے سکتا ہے؟
Chapter: One Who Passes By The Livestock (Of Some People) Or A Garden - Can He Take Something Fro
حدیث نمبر: 2299
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن الصباح ، ويعقوب بن حميد بن كاسب ، قالا: حدثنا معتمر بن سليمان ، قال: سمعت ابن ابي الحكم الغفاري ، قال: حدثتني جدتي ، عن عم ابيها رافع بن عمرو الغفاري ، قال: كنت وانا غلام ارمي نخلنا، او قال: نخل الانصار، فاتي بي النبي صلى الله عليه وسلم، فقال:" يا غلام"، وقال ابن كاسب، فقال: يا بني لم ترمي النخل؟"، قال: قلت: آكل، قال:" فلا ترمي النخل وكل مما يسقط في اسافلها"، قال: ثم مسح راسي، وقال:" اللهم اشبع بطنه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ ، وَيَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي الْحَكَمِ الْغِفَارِيَّ ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي جَدَّتِي ، عَنْ عَمِّ أَبِيهَا رَافِعِ بْنِ عَمْرٍو الْغِفَارِيِّ ، قَالَ: كُنْتُ وَأَنَا غُلَامٌ أَرْمِي نَخْلَنَا، أَوْ قَالَ: نَخْلَ الْأَنْصَارِ، فَأُتِيَ بِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" يَا غُلَامُ"، وَقَالَ ابْنُ كَاسِبٍ، فَقَالَ: يَا بُنَيَّ لِمَ تَرْمِي النَّخْلَ؟"، قَالَ: قُلْتُ: آكُلُ، قَالَ:" فَلَا تَرْميِ النَّخْلَ وَكُلْ مِمَّا يَسْقُطُ فِي أَسَافِلِهَا"، قَالَ: ثُمَّ مَسَحَ رَأْسِي، وَقَالَ:" اللَّهُمَّ أَشْبِعْ بَطْنَهُ".
رافع بن عمرو غفاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں اور ایک لڑکا دونوں مل کر اپنے یا انصار کے کھجور کے درخت پر پتھر مار رہے تھے، تو مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لایا گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لڑکے! (ابن کاسب کا قول ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں فرمایا: میرے بیٹے!) تم کیوں کھجور کے درختوں پر پتھر مارتے ہو؟، رافع بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا کہ میں (کھجور) کھاؤں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: درختوں پر پتھر نہ مارو جو نیچے گرے ہوں انہیں کھاؤ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور فرمایا: اے اللہ! اسے آسودہ کر دے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الجہاد 94 (2622)، سنن الترمذی/البیوع 54 (1288)، (تحفة الأشراف: 3595) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں ابن ابی الحکم مستور اور جدتی (دادی) مبہم روایہ ہیں نیزملاحظہ ہو: ضعیف أبی داود: 453)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سنن أبي دا ود (2622) ترمذي (1288)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 461

   جامع الترمذي1288رافع بن عمروكل ما وقع أشبعك الله وأرواك
   سنن أبي داود2622رافع بن عمرويا غلام لم ترمي النخل قال آكل قال فلا ترم النخل وكل مما يسقط في أسفلها مسح رأسه فقال اللهم أشبع بطنه
   سنن ابن ماجه2299رافع بن عمرولا ترمي النخل وكل مما يسقط في أسافلها مسح رأسي وقال اللهم أشبع بطنه


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.