عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ قبیلہ انصار کے ایک شخص نے قبیلہ بنی عجلان کی ایک عورت سے شادی کی، اور اس کے پاس رات گزاری، جب صبح ہوئی تو کہنے لگا: میں نے اسے کنواری نہیں پایا، آخر دونوں کا مقدمہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تک لے جایا گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لڑکی کو بلایا، اور اس سے پوچھا تو اس نے کہا: میں تو کنواری تھی، پھر آپ نے حکم دیا تو دونوں نے لعان کیا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت کو مہر دلوا دیا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 5526، ومصباح الزجاجة: 729)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/261) (ضعیف)» (محمد بن اسحاق مدلس ہیں، اور روایت «قال» کہہ کر کی ہے)
It was narrated that Ibn 'Abbas said:
"A man from among the Ansar manried a wornan from Bal'ijlan. He entered upon her and spent the night with her, then in the morning he said: 'I did not find her to be a virgin.' Her case was taken to the Prophet (ﷺ), and he called the girl and asked her. She said: 'No, I was a virgin.' So he told thern to go through the procedure of Li'an, and gave her the bridal-money.” (D a'if)
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ابن إسحاق لم يصرح بالسماع انوار الصحيفه، صفحه نمبر 453