سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: نکاح کے احکام و مسائل
The Chapters on Marriage
50. بَابُ : حُسْنِ مُعَاشَرَةِ النِّسَاءِ
50. باب: عورتوں سے اچھے سلوک کے ساتھ زندگی بسر کرنے کا بیان۔
Chapter: Good treatment of women
حدیث نمبر: 1979
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار ، حدثنا سفيان بن عيينة ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت:" سابقني النبي صلى الله عليه وسلم فسبقته".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ:" سَابَقَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَبَقْتُهُ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے دوڑ کا مقابلہ کیا تو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے آگے نکل گئی ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: دوسری روایت میں ہے کہ جب میرا بدن بھاری ہو گیا تو آپ ﷺ دوڑ میں مجھ سے آگے نکل گئے، آپ ﷺ نے فرمایا: عائشہ! یہ پہلی دوڑ کا بدلہ ہے اس حدیث کے یہاں لانے کا مقصد یہ ہے کہ شوہر کی حسن معاشرت اپنی بیویوں کے ساتھ معلوم ہو باوجود یہ کہ نبی اکرم ﷺ کا سن مبارک زیادہ تھا، اور عائشہ رضی اللہ عنہا کم سن تھیں، لیکن آپ ﷺ ان کو خوش کرنے کے لئے ان کے ساتھ ایسا کرتے اور دوڑنا مباح ہے کچھ برا کھیل نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 16927)، سنن ابی داود/الجہاد 68 (2578)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/182) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that 'Aishah said: "The Prophet raced with me and I beat him."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   سنن أبي داود2578عائشة بنت عبد اللههذه بتلك السبقة
   سنن ابن ماجه1979عائشة بنت عبد اللهسابقني النبي فسبقته

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 1979 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1979  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
  حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو جب رسول اللہ ﷺ کی خدمت کا شرف حاصل ہوا، وہ کم سن تھیں۔
رسول اللہ ﷺ ان کی کم سنی کا خیال کرتے ہوئے ان کو دل لگی کے مواقع فراہم کرتے تھے۔

(2)
بچوں اور بچیوں کو جائز تفریح کےمناسب مواقع فراہم کرنے چاہییں۔

(3)
گھرمیں سنجیدگی طاری کیے رکھنا درست نہیں۔
بیوی بچوں سے مناسب مزاح اور ان کا دل خوش کرنے کی کوشش کسی کی بزرگی کےمنافی نہیں۔

(4)
یہ سفر کا واقعہ ہے۔
رسول اللہ ﷺنے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے فرمایا:
تم لوگ آگے نکل جاؤ۔
بعد میں ام المؤمنین رضی اللہ عنہن کے ساتھ دوڑ لگائی۔
اس وقت وہ آگے نکل گئیں۔
کئی سال بعد پھر ایک سفر میں ایسا ہی ہوا تو ام المؤمنین رضی اللہ عنہن پیچھے رہ گئیں۔
نبی ﷺنے فرمایا:
یہ پہلی دوڑ کا بدلہ اتر گیا دیکھیے: (سنن أبي داؤد، الجہاد، باب فی السبق علی الرجل، حدیث: 2578)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1979   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2578  
´پیدل دوڑ کے مقابلے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں تھیں، کہتی ہیں کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دوڑ کا مقابلہ کیا تو میں جیت گئی، پھر جب میرا بدن بھاری ہو گیا تو میں نے آپ سے (دوبارہ) مقابلہ کیا تو آپ جیت گئے، اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ جیت اس جیت کے بدلے ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2578]
فوائد ومسائل:
اس واقعہ میں یہ بیان ہے کہ گھریلو زندگی میں نبی ﷺ کا انداز انتہائی ملائمت اور الفت بھرا ہوتا تھا۔
نیز پیدل دوڑ کا مقابلہ بھی کیا کرایا جا سکتا ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2578   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.