عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پانچ چیزوں میں زکاۃ مقرر کی ہے: گیہوں، جو، کھجور، انگور اور مکئی میں۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 8795، ومصباح الزجاجة: 647) (ضعیف جدا)» (محمد بن عبید اللہ متروک ہے، لیکن لفظ «الأربعة» کے ساتھ یہ صحیح ہے، ہاں «الذُّرَةِ» کا ذکر منکر ہے، نیز ملاحظہ ہو: الإرواء: 801)
It was narrated from Amr bin:
Shu'aib, form his father, that his grandfather said: “The Messenger of Allah only prescribed Zakat on these five things: wheat, barley, dates, raisins and corn.”
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا وصح نحوه بلفظ الأربعة فذكرها دون الذرة فهي منكرة
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف جدًا محمد بن عبيد اللّٰه العرزمي: متروك انوار الصحيفه، صفحه نمبر 445
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1815
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے، تاہم مسئلہ اسی طرح ہے کہ جو زرعی اجناس خشک کر کے ذخیرہ کی جا سکتی ہوں ان پر زکاۃ ہے، ان کا نصاب پانچ وسق، یعنی بیس من ہے۔ (سنن ابن ماجة، حدیث: 1794) گندم اور جو جب بھوسا سے الگ کر کے ماپے تولے جائیں، اگر بیس من ہو جائیں تو زکاۃ واجب ہو گی۔ کھجور اور منفی بھی خشک کر کے ذخیرہ کرنے کے قابل ہو جائے تو ماپنا تولنا چاہیے۔ ان اشیاء میں زکاۃ کی مقدار اگلے باب میں مذکور ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1815