ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قبر پر عمارت بنانے سے منع کیا ہے ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: قبروں پر قبہ اور گنبد کی تعمیر کا معاملہ بھی یہی ہے یہ بلاوجہ کا اسراف ہے جس سے مردوں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچتا، اور مرنے والوں کی ایسی تعظیم ہے جو شرک کی طرف لے جاتی ہے۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1564
اردو حاشہ: فائده: قبر پر تعمیر کرنا مطلقاً منع ہے۔ جتنی زیادہ تعمیر ہوگی۔ اسی قدر اس ارشاد مبارک کی خلاف ورزی ہوگی اور اسی لحاظ سے تعمیر کرنے والوں کو گناہ بھی زیادہ ہوگا۔ اگر فوت ہونے والازندگی میں اس عمل کو پسند کرتا تھا۔ اور وہ خواہش رکھتا تھا کہ اس کی قبر پختہ بنائی جائے۔ یا اس پر عمارت بنائی جائے تو اسے بھی اتنا ہی گناہ ہوگا۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1564