سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
203. . بَابُ : مَا جَاءَ فِي صَلاَةِ النَّافِلَةِ حَيْثُ تُصَلَّى الْمَكْتُوبَةُ
203. باب: فرض نماز پڑھنے کی جگہ پر نفل پڑھنے کا بیان۔
Chapter: Offering a voluntary Prayer in the same place as one has offered an obligatory Prayer
حدیث نمبر: 1427
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا إسماعيل ابن علية ، عن ليث ، عن حجاج بن عبيد ، عن إبراهيم بن إسماعيل ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" ايعجز احدكم إذا صلى ان يتقدم او يتاخر، او عن يمينه او عن شماله؟" يعني: السبحة.
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنْ لَيْثٍ ، عَنْ حَجَّاجِ بْنِ عُبَيْدٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ إِسْمَاعِيل ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" أَيَعْجِزُ أَحَدُكُمْ إِذَا صَلَّى أَنْ يَتَقَدَّمَ أَوْ يَتَأَخَّرَ، أَوْ عَنْ يَمِينِهِ أَوْ عَنْ شِمَالِهِ؟" يَعْنِي: السُّبْحَةَ.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم میں کا کوئی اتنا عاجز و مجبور ہے کہ جب (فرض) نماز پڑھ چکے تو نفل کے لیے آگے بڑھ جائے، یا پیچھے ہٹ جائے، یا دائیں، بائیں ہو جائے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الأاذان 57 (848) تعلیقاً، سنن ابی داود/الصلاة 194 (1006)، (تحفة الأشراف: 12179)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/425) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں لیث بن أبی سلیم ضعیف، اور ابراہیم بن اسماعیل مجہول الحال ہیں، لیکن حدیث شواہد کی بناء پر صحیح ہے، ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود: 629، 922، 1034)

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (ﷺ) said: “Is anyone of you incapable, when he prays, of stepping forwards or backwards, or to his right or left?” meaning in order to offer a voluntary prayer.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سنن أبي داود (1006)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 427

   سنن أبي داود1006عبد الرحمن بن صخريتقدم أو يتأخر أو عن يمينه أو عن شماله
   سنن ابن ماجه1427عبد الرحمن بن صخريتقدم أو يتأخر أو عن يمينه أو عن شماله يعني السبحة
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 1427 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1427  
اردو حاشہ:
فائدہ:
نماز کے اس ادب سے اکثر لوگ غافل ہیں۔
فرض نماز کے بعد سنتیں اور نفل اسی جگہ نہیں پڑھنے چاہیں۔
یا تو جگہ بدل لے یا تو اپنے ساتھی سے کوئی بات چیت کرلے۔
مثلاً سلام کرکے اس کی خیریت دریافت کرلے۔
یا اذکار مسنونہ کرنے کے بعد اسی جگہ پڑھ لے۔
یہ مضمون صحیح احادیث میں بھی بیان ہوا ہے۔
اس لئے بعض افراد کے نزدیک یہ روایت بھی صحیح ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1427   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1006  
´جس جگہ پر فرض نماز پڑھی ہو وہاں نفلی نماز پڑھنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم میں سے کوئی شخص عاجز ہے۔‏‏‏‏ عبدالوارث کی روایت میں ہے: آگے بڑھ جانے سے یا پیچھے ہٹ جانے سے یا دائیں یا بائیں چلے جانے سے۔ حماد کی روایت میں «في الصلاة» کا اضافہ ہے یعنی نفل نماز پڑھنے کے لیے۔ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 1006]
1006۔ اردو حاشیہ:
مقصد یہ ہے کہ جس جگہ فرض پڑھے ہوں نفل پڑھنے کے لئے وہاں سے کسی قدر جگہ بدل لینی چاہیے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1006   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.