سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
178. . بَابُ : مَا جَاءَ فِي كَمْ يُسْتَحَبُّ يُخْتَمُ الْقُرْآنُ
178. باب: قرآن مجید کو کتنے دن میں ختم کرنا مستحب ہے؟
Chapter: How much (time) is recommended regarding the completion of the Qur’an
حدیث نمبر: 1347
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة . ح وحدثنا ابو بكر بن خلاد ، حدثنا خالد بن الحارث ، حدثنا شعبة ، عن قتادة ، عن يزيد بن عبد الله بن الشخير ، عن عبد الله بن عمرو ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" لم يفقه من قرا القرآن في اقل من ثلاث".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَمْ يَفْقَهْ مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ فِي أَقَلَّ مِنْ ثَلَاثٍ".
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے قرآن تین دن سے کم میں پڑھا، اس نے سمجھ کر نہیں پڑھا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الصلاة 326 (1394)، سنن الترمذی/القراء ا ت 13 (2949)، (تحفة الأشراف: 8950)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/163، 199)، سنن الدارمی/الصلاة 173 (1534)، فضائل القرآن 32 (3514) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Amr that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “No one properly understands who reads the Qur’an in less than three days.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   جامع الترمذي2949عبد الله بن عمرولم يفقه من قرأ القرآن في أقل من ثلاث
   سنن أبي داود1394عبد الله بن عمرولا يفقه من قرأ القرآن في أقل من ثلاث
   سنن ابن ماجه1347عبد الله بن عمرولم يفقه من قرأ القرآن في أقل من ثلاث

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 1347 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1347  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
  مذکورہ روایت میں قرآن مجید ختم کرنے کی مدت تین دن بیان ہوئی ہے۔
اورگزشتہ روایت میں سات دن اور بعض روایات میں پانچ دنوں کا ذکر بھی ملتا ہے۔
حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ اس کی بابت لکھتے ہیں۔
کہ ان روایات میں کوئی تضاد نہیں ہے۔
بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عبد اللہ بن عمرو کو مختلف اوقات میں تاکید کے طور پر یہ ارشادات فرمائے۔
نیز امام نووی رحمۃ اللہ علیہ ا س کی بابت یوں رقمطراز ہیں۔
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ختم قرآن کی بابت دنوں کے تعین میں مختلف فرامین ہیں۔
تو اس سے مراد یہ ہے کہ آپ نے مختلف اشخاص کے احوال کے پیش نظریہ فرامین ارشاد فرمائے۔
یعنی ایک صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو تین دن فرمائے۔
اور ایک کو سات دن اور ایک کو پانچ دن لہٰذا تین دن سے کم مدت میں قرآن مجید ختم نہیں کرنا چاہیے۔
تفصیل کے لئے دیکھئے: (فتح الباري97/9  والموسوعة الحدیثیة مسندالإمام أحمد: 53، 52/11)

(2)
تلاوت قرآن مجید کا اصل مقصد اس کا فہم اور اس پر غور وفکر ہے اس لئے قرآن مجید کا ترجمہ سیکھنا ضروری ہے۔
مزید کسی اچھے عالم کی تفسیر کا مطالعہ بھی کرنا چاہیے۔
تاہم سلف صالحین کی فکر سے ہٹ کر تفسیر کرنے والوں کی تصنیفات سے اجتناب ضروری ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1347   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.