جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگوں میں سب سے عمدہ آواز میں قرآن پڑھنے والا وہ ہے کہ جب تم اس کی قراءت سنو تو تمہیں ایسا لگے کہ وہ اللہ سے ڈرتا ہے“۱؎۔
وضاحت: ۱؎: یعنی درد انگیز آواز سے پڑھتا ہو، اور اس پر رقت طاری ہو جاتی ہو۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 2646، ومصباح الزجاجة: 471) (صحیح)» (دوسرے طرق سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ اس حدیث کی سند میں دو راوی عبد اللہ بن جعفر اور ابراہیم بن اسماعیل بن مجمع ضعیف ہیں، ملاحظہ ہو: مصباح الزجاجة: 475، بتحقیق عوض الشہری)
It was narrated that Jabir said:
“The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Among the people who recite the Qur’an with the most beautiful voices is the man who, when you hear him, you think that he fears Allah.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ابن مجمع: ضعيف وللحديث شاهد مرسل ضعيف عند ابن المبارك في الزهد (114) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 425
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1339
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے۔ جبکہ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔ تفصیل کے لئے دیکھئے: (التعلیق الرغیب: 215/2، وصفة الصلاة) جس طرح حسن صوت تلاوت کی زینت ہے۔ اسی طرح یہ چیز بھی تلاوت کے حسن میں اضافہ کرتی ہے۔ کہ پڑھنے والے کے انداز سے محسوس ہو کہ وہ قرآن کا اثر قبول کررہا ہے۔ اور اس کے دل میں اللہ کا خوف موجود ہے۔
(2) یہ مقصد اس وقت حاصل ہوسکتا ہے جب تلاوت کرنے والا قرآن کے معنی ومطالب بھی سمجھتا ہو۔ لہٰذا قرآن مجید کا ترجمہ اور تفسیر سیکھنے اور اس پر عمل کرنے پر بھی توجہ دینا ضروری ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1339