سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
176. . بَابٌ في حُسْنِ الصَّوْتِ بِالْقُرْآنِ
176. باب: قرآن مجید کو اچھی آواز سے پڑھنے کا بیان۔
Chapter: Making one’s voice beautiful when reciting Qur’an
حدیث نمبر: 1339
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا بشر بن معاذ الضرير ، حدثنا عبد الله بن جعفر المدني ، حدثنا إبراهيم بن إسماعيل بن مجمع ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن من احسن الناس صوتا بالقرآن الذي إذا سمعتموه يقرا حسبتموه يخشى الله".
(مرفوع) حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ الضَّرِيرُ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَدَنِيُّ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ إِسْمَاعِيل بْنِ مُجَمِّعٍ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ مِنْ أَحْسَنِ النَّاسِ صَوْتًا بِالْقُرْآنِ الَّذِي إِذَا سَمِعْتُمُوهُ يَقْرَأُ حَسِبْتُمُوهُ يَخْشَى اللَّهَ".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں میں سب سے عمدہ آواز میں قرآن پڑھنے والا وہ ہے کہ جب تم اس کی قراءت سنو تو تمہیں ایسا لگے کہ وہ اللہ سے ڈرتا ہے ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: یعنی درد انگیز آواز سے پڑھتا ہو، اور اس پر رقت طاری ہو جاتی ہو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 2646، ومصباح الزجاجة: 471) (صحیح)» ‏‏‏‏ (دوسرے طرق سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ اس حدیث کی سند میں دو راوی عبد اللہ بن جعفر اور ابراہیم بن اسماعیل بن مجمع ضعیف ہیں، ملاحظہ ہو: مصباح الزجاجة: 475، بتحقیق عوض الشہری)

It was narrated that Jabir said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Among the people who recite the Qur’an with the most beautiful voices is the man who, when you hear him, you think that he fears Allah.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ابن مجمع: ضعيف
وللحديث شاهد مرسل ضعيف عند ابن المبارك في الزهد (114)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 425

   سنن ابن ماجه1339جابر بن عبد اللهإذا سمعتموه يقرأ حسبتموه يخشى الله

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 1339 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1339  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے۔
جبکہ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔
تفصیل کے لئے دیکھئے: (التعلیق الرغیب: 215/2، وصفة الصلاة)
 جس طرح حسن صوت تلاوت کی زینت ہے۔
اسی طرح یہ چیز بھی تلاوت کے حسن میں اضافہ کرتی ہے۔
کہ پڑھنے والے کے انداز سے محسوس ہو کہ وہ قرآن کا اثر قبول کررہا ہے۔
اور اس کے دل میں اللہ کا خوف موجود ہے۔

(2)
یہ مقصد اس وقت حاصل ہوسکتا ہے جب تلاوت کرنے والا قرآن کے معنی ومطالب بھی سمجھتا ہو۔
لہٰذا قرآن مجید کا ترجمہ اور تفسیر سیکھنے اور اس پر عمل کرنے پر بھی توجہ دینا ضروری ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1339   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.