سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (دوران سفر) رات کے آخری پہر پڑاؤ ڈالا تو ہم سورج طلوع ہونے تک بیدار نہ ہو سکے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہرشخص اپنی سواری کی نکیل پکڑلے (اور چل پڑے) بیشک ہماری اس منزل میں شیطان آگیا ہے۔“ لہٰذا ہم نے حُکم کی تعمیل کی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگوا کر وضو کیا، پھر دو رکعتیں سنّت ادا کیں، پھر نماز کی اقامت ہوئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صبح کی نماز پڑھائی “ امام ابو بکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی نبی کریم سے روایت میں یہ الفاظ ہیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعات ادا کیں، پھر فجر کی نماز پڑھی۔ سیدنا عمران بن حسین رضی اللہ عنہ کی روایت میں بھی اسی طرح ہے۔