صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
بیماری اور عذر کے وقت فرض نماز کی ادائیگی کے ابواب کا مجموعہ
641. (408) بَابُ الْأَذَانِ لِلصَّلَاةِ بَعْدَ ذَهَابِ الْوَقْتِ وَإِنْ كَانَتِ الْإِقَامَةُ تُجْزِئُ
641. نماز کا وقت ختم ہو جانے کے بعد نماز کے لئے اذان دینے کا بیان اگرچہ صرف اقامت بھی کافی ہے
حدیث نمبر: 998
Save to word اعراب
حدثنا ابو يحيى محمد بن عبد الرحيم البزار ، حدثنا عبد الصمد بن النعمان ، حدثنا ابو جعفر الرازي ، عن يحيى بن سعيد ، عن ابن المسيب ، عن بلال ، قال:" كنا مع النبي صلى الله عليه وسلم في سفر، فنام حتى طلعت الشمس، فامر بلالا، فاذن، فتوضئوا، ثم صلوا الركعتين، ثم صلوا الغداة" . قال ابو بكر: في خبر عبد الرحمن بن عبد الله بن مسعود، عن ابيه، قال: فامر بلالا، فاذن، ثم اقام، فصلى بناحَدَّثَنَا أَبُو يَحْيَى مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْبَزَّارُ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ النُّعْمَانِ ، حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِيُّ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنِ ابْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ بِلالٍ ، قَالَ:" كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَنَامَ حَتَّى طَلَعَتِ الشَّمْسُ، فَأَمَرَ بِلالا، فَأَذَّنَ، فَتَوَضَّئُوا، ثُمَّ صَلَّوَا الرَّكْعَتَيْنِ، ثُمَّ صَلَّوَا الْغَدَاةَ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: فِي خَبَرِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: فَأَمَرَ بِلالا، فَأَذَّنَ، ثُمَّ أَقَامَ، فَصَلَّى بِنَا
سیدنا بلال رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سو گئے حتیٰ کہ سورج طلوع ہو گیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو حُکم دیا تو اُنہوں نے اذان کہی۔ (دیگر صحابہ نے وضو کیا، پھر اُنہوں نے دو رکعتیں ادا کیں، پھر صبح کی فرض نماز ادا کی۔ امام ابو بکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ حضرت عبد اللہ بن مسعود کی روایت کے یہ الفاظ ہیں کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو حُکم دیا تو اُنہوں نے اذان پڑھی، پھر اقامت کہی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں نماز پڑھائی۔

تخریج الحدیث: اسناده منقطع


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.