نا ابو موسى ، نا عبد الرحمن ، حدثنا إسرائيل ، عن سماك ، عن موسى بن طلحة ، عن ابيه ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " ليجعل احدكم بين يديه مثل مؤخرة الرحل، ثم لا يضره ما مر بين يديه" . قال ابو بكر: ففي قوله صلى الله عليه وسلم:" مثل مؤخرة الرحل يكون بين يدي احدكم، ثم لا يضره ما مر بين يديه" دلالة واضحة إذا لم يكن بين يديه مثل مؤخرة الرحل ضره مرور الدواب بين يديه، والدواب التي تضر مرورها بين يديه هي الدواب التي اعلم النبي صلى الله عليه وسلم انها تقطع الصلاة، وهو الحمار، والكلب الاسود، على ما اعلم المصطفى صلى الله عليه وسلم، لا غيرهما من الدواب التي لا تقطع الصلاةنَا أَبُو مُوسَى ، نَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ ، عَنْ سِمَاكٍ ، عَنْ مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لِيَجْعَلْ أَحَدُكُمْ بَيْنَ يَدَيْهِ مِثْلَ مُؤَخِّرَةِ الرَّحْلِ، ثُمَّ لا يَضُرُّهُ مَا مَرَّ بَيْنَ يَدَيْهِ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: فَفِي قَوْلِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مِثْلُ مُؤَخِّرَةِ الرَّحْلِ يَكُونُ بَيْنَ يَدَيْ أَحَدِكُمْ، ثُمَّ لا يَضُرُّهُ مَا مَرَّ بَيْنَ يَدَيْهِ" دَلالَةٌ وَاضِحَةٌ إِذَا لَمْ يَكُنْ بَيْنَ يَدَيْهِ مِثْلُ مُؤَخِّرَةِ الرَّحْلِ ضَرَّهُ مُرُورُ الدَّوَابِّ بَيْنَ يَدَيْهِ، وَالدَّوَابُّ الَّتِي تَضُرُّ مُرُورُهَا بَيْنَ يَدَيْهِ هِيَ الدَّوَابُّ الَّتِي أَعْلَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا تَقْطَعُ الصَّلاةَ، وَهُوَ الْحِمَارُ، وَالْكَلْبُ الأَسْوَدُ، عَلَى مَا أَعْلَمَ الْمُصْطَفَى صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لا غَيْرَهُمَا مِنَ الدَّوَابِّ الَّتِي لا تَقْطَعُ الصَّلاةَ
جناب موسی بن طلحہ کے والد محترم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کسی شخص کو چاہیے کہ وہ اپنے سامنے کجاوے کی پچھلی لکڑی کے برابر کوئی چیز (بطور سترہ) رکھلے، پھر اُسے اپنے آگے سے گزرنے والی چیزیں ضرر نہیں دیںگی ـ“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کہ ” کجاوے کی پچھلی لکڑی کے برابر کوئی چیز جب تم میں سے کسی شخص کے سامنے ہوگی تو اسے اپنے آگے سے گزرنے والی چیز نقصان نہیں دے گی۔“ میں واضح دلیل ہے کہ جب اس کے سامنے کجاوے کی پچھلی لکڑی کے برابر سُترہ نہیں ہو گا تو اُسے اپنے آگے سے گزرنے والے چوپائے نقصان دیںگے۔ اور وہ چوپائے جن کا اُس کے آگے سے گزرنا نقصان دہ ہے، وہ وہی چوپائے ہیں جن کے متعلق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمایا ہے کہ وہ نماز توڑ دیتے ہیں، اور وہ گدھا اور سیاہ کُتّا ہیں، جیسا کہ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے، ان کے علاوہ دیگر چوپائے مراد نہیں ہیں جو نماز نہیں کاٹتے۔