سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن ہمیں نماز پڑھائی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے جوتے اُتار کر اپنی بائیں جانب رکھ دیئے۔ جب صحابہ کرام نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے جوتے اُتار دیئے ہیں تو اُنہوں نے بھی اپنے جوتے اُتار دیئے، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم فارغ ہوئے تو اُنہیں فرمایا: ”تمہیں کیا ہوا تھا کہ تم نے اپنے جوتے اُتار دیئے تھے؟“ اُنہوں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، ہم نے آپ کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے جوتے اُتار دیئے ہیں تو ہم نے بھی اپنے جوتے اُتار دیئے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(میں نے تو اس لئے اُتارے تھے) کہ میرے پاس ایک آنے والا (فرشتہ) آیا تو اُس نے مجھے بتایا کہ میرے جوتوں میں گندگی لگی ہوئی ہے تو میں نے اُتار دیا۔ لہٰذا جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو وہ (جوتے) دیکھ لے، اگر وہ اپنے جوتوں میں گندگی دیکھے تو اُنہیں زمین کے ساتھ رگڑ لے، پھر اُنہیں پہن کر نماز پڑھ لے۔“