حضرت سعید بن مسیب رحمہ اللہ سے روایت ہے اور اُن سے اُس شخص کے بارے میں پوچھا گیا کہ جو صرف ایک قمیض میں نماز پڑھتا ہے اور اُس کے جسم پر (تہ بند) ازار نہیں ہوتا۔ تو اُنہوں نے فرمایا کہ اس میں کوئی حرج نہیں ہے کہ جب وہ ستر کو ڈھانپنے والی ہو۔ یہ عمرو بن شعیب کا قول ہے۔ جبکہ بکیر کہتے ہیں، حضرت سعید بن مسیّب رحمہ اللہ نے فرمایا کہ سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا، بیشک ہم ایک ہی کپڑے میں نماز پڑھا کرتے تھے حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں بکثرت کپڑے عطا کر دیے۔ تو آپ نے فرمایا دو کپڑوں ہی میں نماز پڑھا کرو۔ تو سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے فرمایا، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں ایک ہی کپڑے میں نماز پڑھا کرتے تھے حالانکہ ہمارے پاس دو کپڑے بھی ہوتے تھے۔ تو سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے عرض کی گئی اور وہ ان کے ساتھ ہی تھے۔ کیا آپ ان حضرات میں فیصلہ نہیں فرمائیں گے؟ َ اُنہوں نے فرمایا کہ میں اپنے (موقف کے) ساتھ ہوں۔