سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنی نماز سے فارغ ہوتے تو سلام پھیرتے، پھر یہ دعا پڑھتے، «اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ وَمَا أَسْرَفْتُ وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ» ”اے اللہ میرے اگلے پچھلے، پوشیدہ اور علانیہ گناہ اور جو میں نے اپنی جان پر ظلم و زیادتی کی ہے اور وہ گناہ جنہیں تُو مجھ سے زیادہ جانتا ہے، سب معاف فرما دے، تو ہی آگے بڑھانے والا اور پیچھے کرنے والا ہے، تیرے سوا کوئی سچا الہ نہیں ہے۔“ ابوصالح کی روایت میں ہے کہ ”تیرے سوا میرا کوئی الہ نہیں ہے۔“