وهذا من جنس اختلاف المباح، فمباح ان يؤذن المؤذن فيرجع في الاذان ويثني الإقامة، ومباح ان يثني الاذان ويفرد الإقامة، إذ قد صح كلا الامرين من النبي صلى الله عليه وسلم، فاما تثنية الاذان والإقامة فلم يثبت عن النبي صلى الله عليه وسلم الامر بهماوَهَذَا مِنْ جِنْسِ اخْتِلَافِ الْمُبَاحِ، فَمُبَاحٌ أَنْ يُؤَذِّنَ الْمُؤَذِّنُ فَيُرَجِّعَ فِي الْأَذَانِ وَيُثَنِّيَ الْإِقَامَةَ، وَمُبَاحٌ أَنْ يُثَنِّيَ الْأَذَانَ وَيُفْرِدَ الْإِقَامَةَ، إِذْ قَدْ صَحَّ كِلَا الْأَمْرَيْنِ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَمَّا تَثْنِيَةُ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ فَلَمْ يَثْبُتْ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَمْرُ بِهِمَا
یہ مباح اختلاف کی جنس سے ہے۔ مؤذّن کے لیے مباح ہے کہ وہ اذان میں ترجیع کرلے اور اقامت دوہری کہے اور یہ بھی مباح ہے کہ اذان دوہری کہے اور اقامت اکہری کہے۔ کیونکہ دونوں عمل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں لیکن دوہری اذان اور دوہری اقامت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے۔
سیدنا ابومحذورہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تقریباََ بیس آدمیوں کو اذان کہنے کا حُکم دیا، اُنہوں نے اذان دی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سیدنا ابومحذورہ رضی اللہ عنہ کی آواز پسند آئی، لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں اذان سکھائی، «اللهُ أَكْبَرُ، اللهُ أَكْبَرُ، اللهُ أَكْبَرُ، اللهُ أَكْبَرُ» ”اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے“ «أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ،» ”میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں“ «أَشْهَدُ أَنْ مُحَمَّدٌ رَسُولُ ٱللَّٰه، أَشْهَدُ أَنْ مُحَمَّدٌ رَسُولُ ٱللَّٰه» ”میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اللہ کے رسول ہیں، میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اللہ کے رسول ہیں“ «حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ، حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ» ”نماز کی طرف آؤ، نماز کے لئے آؤ“ «حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ، حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ» ”کامیابی کی طرف آؤ، کامیابی کی طرف آؤ“ «اللهُ أَكْبَرُ، اللهُ أَكْبَرُ» (اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے) «لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ» ”اللہ کے سوا کوئِی معبود برحق نہیں“ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں اقامت دوہری سکھائی۔