صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2163. ‏(‏422‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى صِحَّةِ هَذَا الْمَتْنِ،
2163. اس حدیث کے متن کے صحیح ہونے کی دلیل کا بیان۔
حدیث نمبر: 3061
Save to word اعراب
ثناه ثناه المخزومي، وقال: عن محمد بن جبير، عن ابيه ، وقال: فما له خرج من الحرم، وكانت قريش لا تجاوز الحرم، تقول: نحن اهل الله لا نخرج من الحرم، ولم يقل كان يقف بعرفة سنيه التي كان بها ، وخبر ربيعة بن عباد من هذا البابثَنَاهُ ثَنَاهُ الْمَخْزُومِيُّ، وَقَالَ: عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ ، وَقَالَ: فَمَا لَهُ خَرَجَ مِنَ الْحَرَمِ، وَكَانَتْ قُرَيْشٌ لا تُجَاوِزُ الْحَرَمَ، تَقُولُ: نَحْنُ أَهْلُ اللَّهِ لا نَخْرُجُ مِنَ الْحَرَمِ، وَلَمْ يَقُلْ كَانَ يَقِفُ بِعَرَفَةَ سِنِيهِ الَّتِي كَانَ بِهَا ، وَخَبَرُ رَبِيعَةَ بْنِ عَبَّادٍ مِنْ هَذَا الْبَابِ
سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ (قریشی ہونے کے باوجود) حدود حرم سے باہر کیوں گئے ہیں۔ جبکہ قریش حدود حرم سے باہر نہیں نکلتے تھے، وہ کہتے تھے کہ ہم اللہ والے لوگ ہیں، ہم حرم کی حدود سے نہیں نکلیں گے۔ لیکن یہ الفاظ بیان نہیں کیے کہ آپ اسی جگہ عرفات میں ٹھہرے ہوئے تھے جہاں آپ پہلے ٹھہرا کرتے تھے۔ جناب ربیعہ بن عباد کی روایت بھی اس باب کے متعلق ہے۔

تخریج الحدیث:


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.