صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
نماز کے احکام و مسائل
237. ‏(‏4‏)‏ بَابُ فَرْضِ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ
237. پانچ نمازیں فرض ہیں
حدیث نمبر: Q306
Save to word اعراب
والدليل على ان لا فرض من الصلاة إلا الخمس، وان كل ما سوى الخمس من الصلاة فتطوع ليس شيء منها فرض إلا الخمس فقطوَالدَّلِيلُ عَلَى أَنْ لَا فَرْضَ مِنَ الصَّلَاةِ إِلَّا الْخَمْسَ، وَأَنَّ كُلَّ مَا سِوَى الْخَمْسِ مِنَ الصَّلَاةِ فَتَطَوُّعٌ لَيْسَ شَيْءٌ مِنْهَا فَرْضٌ إِلَّا الْخَمْسُ فَقَطْ
اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ صرف پانچ نمازیں فرض ہیں۔ ان پانچ کے علاوہ جتنی نمازیں ہیں وہ سب نفلی ہیں۔ سوائے پانچ نمازوں کے کوئی نماز فرض نہیں ہے۔

تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 306
Save to word اعراب
نا علي بن حجر ، نا إسماعيل يعني ابن جعفر ، نا ابو سهيل وهو عم مالك بن انس، عن ابيه ، عن طلحة بن عبيد الله ، ان اعرابيا جاء إلى النبي صلى الله عليه وسلم وهو ثائر الراس، فقال: يا رسول الله، اخبرني ماذا فرض الله علي من الصلاة؟ قال:" الصلوات الخمس، إلا ان تطوع شيئا"، قال: اخبرني ماذا فرض الله علي من الزكاة؟ قال: فاخبره رسول الله صلى الله عليه وسلم بشرائع الإسلام، قال: والذي اكرمك لا اتطوع شيئا، ولا انقص شيئا مما فرض الله علي، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" افلح وابيه إن صدق ، او دخل الجنة وابيه إن صدق"نا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، نا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ ، نا أَبُو سُهَيْلٍ وَهُوَ عَمُّ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ ، أَنَّ أَعْرَابِيًّا جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ ثَائِرُ الرَّأْسِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَخْبِرْنِي مَاذَا فَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ مِنَ الصَّلاةِ؟ قَالَ:" الصَّلَوَاتُ الْخَمْسُ، إِلا أَنْ تَطَوَّعَ شَيْئًا"، قَالَ: أَخْبِرْنِي مَاذَا فَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ مِنَ الزَّكَاةِ؟ قَالَ: فَأَخْبَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَرَائِعِ الإِسْلامِ، قَالَ: وَالَّذِي أَكْرَمَكَ لا أَتَطَوَّعُ شَيْئًا، وَلا أُنْقِصُ شَيْئًا مِمَّا فَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَفْلَحَ وَأَبِيهِ إِنْ صَدَقَ ، أَوْ دَخَلَ الْجَنَّةَ وَأَبِيهِ إِنْ صَدَقَ"
سیدنا طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ اس کے بال بکھرے ہوئے تھے، اُس نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، مجھے بتائیے کہ اللہ تعالیٰ نے مجھ پر نمازوں میں سے کیا فرض کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ نمازں ہیں الایہ کہ تم کوئی نفلی نماز پڑھ لو۔ اُس نے کہا کہ مجھے بتائیں کہ اللہ تعالیٰ نے مجھ پر زکوٰۃ میں سے کیا فرض کیا ہے؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُسے (زکوٰۃ) کے متعلق اسلامی احکام بتائے۔ اُس نے کہا کہ اس ذات کی قسم جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معزز و مکرم بنایا ہے میں نفلی کام بلکل نہیں کروں گا جو اللہ تعالیٰ نے مجھ پر فرض کیا ہے میں اس میں کوئی کمی نہیں کروںگا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کے باپ کی قسم، اگر اس نے سچ کہا ہے تو کامیاب ہو گیا۔ یا فرمایا: اس کے باپ کی قسم، اگر اس نے سچ کہا ہے تو جنّت میں داخل ہو جائے گا۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.