صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
غسل جنابت کے متعلق ابواب کا مجموعہ
196. ‏(‏195‏)‏ بَابُ إِفْرَاغِ الْمَرْأَةِ الْمَاءَ عَلَى يَدِ زَوْجِهَا لِيَغْسِلَ يَدَيْهِ قَبْلَ إِدْخَالِهِمَا الْإِنَاءَ إِذَا أَرَادَ الِاغْتِسَالَ مِنَ الْجَنَابَةِ
196. عورت کا اپنے شوہر کے ہاتھ پر پانی ڈالنا تاکہ وہ غسل جنابت کرتے وقت اپنے ہاتھ برتن میں داخل کرنے سے پہلے دھو لے
حدیث نمبر: 251
Save to word اعراب
نا عمران بن موسى القزاز ، نا عبد الوارث يعني ابن سعيد ، عن يزيد وهو رشك ، عن معاذة وهي العدوية ، قالت: سالت عائشة : اتغتسل المراة مع زوجها من الجنابة من الإناء الواحد جميعا؟ قالت:" الماء طهور ولا يجنب الماء شيء، لقد كنت اغتسل انا ورسول الله صلى الله عليه وسلم في الإناء الواحد"، قالت:" ابداه فافرغ على يديه من قبل ان يغمسهما في الماء" نا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى الْقَزَّازُ ، نا عَبْدُ الْوَارِثِ يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ ، عَنْ يَزِيدَ وَهُوَ رَشْكٌ ، عَنْ مُعَاذَةَ وَهِيَ الْعَدَوِيَّةُ ، قَالَتْ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ : أَتَغْتَسِلُ الْمَرْأَةُ مَعَ زَوْجِهَا مِنَ الْجَنَابَةِ مِنَ الإِنَاءِ الْوَاحِدِ جَمِيعًا؟ قَالَتِ:" الْمَاءُ طَهُورٌ وَلا يُجْنِبُ الْمَاءَ شَيْءٌ، لَقَدْ كُنْتُ أَغْتَسِلُ أنَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الإِنَاءِ الْوَاحِدِ"، قَالَتْ:" أَبْدَأُهُ فَأُفْرِغُ عَلَى يَدَيْهِ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَغْمِسَهُمَا فِي الْمَاءِ"
سیدہ معاز عدوہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ کیا عورت اپنے خاوند کے ساتھ ایک ہی برتن سے اکٹھّے غسل جنابت کر سکتی ہے؟َ اُنہوں نے فرمایا کہ پانی پاک ہے اور پانی کو کوئی چیز ناپاک نہیں کرتی۔ میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی برتن میں غسل کیا کرتے تھے، کہتی ہیں کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو شروع کراتی تو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھوں پر پانی ڈالتی، اس سے پہلے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں پانی میں داخل کرتے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.