صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
اعتکاف کے ابواب کا مجموعہ
1546.
1546. اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا صفیہ رضی اللہ عنہا کو اُن کے گھر کی طرف رخصت کرتے وقت، اُن کے ساتھ مسجد کے دروازے تک گئے تھے یہ نہیں کہ آپ مسجد سے نکل کر اُنہیں اُن کے گھر چھوڑکر آئے تھے
حدیث نمبر: 2234
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا ابو اليمان ، اخبرنا شعيب ، عن الزهري ، اخبرني عن ابي الحسين ، ان صفية زوج النبي صلى الله عليه وسلم اخبرته:" انها جاءت النبي صلى الله عليه وسلم تزوره في اعتكافه في المسجد في العشر الاواخر من رمضان، فتحدثت عنده ساعة، ثم قامت لتنقلب، وقام النبي صلى الله عليه وسلم معها ليقلبها، حتى إذا بلغت باب المسجد الذي عند باب ام سلمة مر بها رجلان من الانصار" ، فذكر الحديثحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، أَخْبَرَنِي عَنْ أَبِي الْحُسَيْنِ ، أَنَّ صَفِيَّةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ:" أَنَّهَا جَاءَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَزُورُهُ فِي اعْتِكَافِهِ فِي الْمَسْجِدِ فِي الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ، فَتَحَدَّثَتْ عِنْدَهُ سَاعَةً، ثُمَّ قَامَتْ لِتَنْقَلِبَ، وَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ معها لِيَقْلِبَهَا، حَتَّى إِذَا بَلَغَتْ بَابَ الْمَسْجِدِ الَّذِي عِنْدَ بَابِ أُمِّ سَلَمَةَ مَرَّ بِهَا رَجُلانِ مِنَ الأَنْصَارِ" ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ
سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ بیان کرتی ہیں کہ وہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں مسجد میں نبی کریم کی زیارت کے لئے حاضر ہوئیں جبکہ آپ اعتکاف بیٹھے ہوئے تھے تو اُنہوں نے تھوڑی دیر آپ سے بات چیت کی پھر وہ واپس جانے کے لئے اُٹھ کھڑی ہوئیں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی اُنہیں رخصت کرنے کے لئے اُٹھے۔ حتّیٰ کہ جب وہ سیدہ اُم سلمہ رضی اللہ عنہا کے دروازے کے قریب مسجد کے دروازے پر پہنچی تو اُن کے پاس سے دو انصاری صحابی گزرے۔ پھر مکمّل حدیث بیان کی۔

تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.