صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
رمضان المبارک میں سفر کے دوران جن لوگوں کے لئے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے ان کے ابواب کا مجموعہ
1380.
1380. اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں نافرمان اس لئے قرار دیا تھا کہ آپ نے انہیں روزہ کھولنے کا حُکم دیا تھا اور اُنہوں نے روزہ رکھے رکھا اور کھولا نہیں۔ اور جس شخص کو کسی کام کا حُکم دیا جائے اگرچہ وہ کام مباح ہو یا فرض، واجب تو مباح کام کے ترک کرنے والے کو بھی نافرمان کہنا جائز ہے
حدیث نمبر: Q2020
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2020
Save to word اعراب
حدثنا احمد بن سنان الواسطي ، حدثنا يزيد بن هارون ، حدثنا حماد ، عن ابي الزبير ، عن جابر ،" ان النبي صلى الله عليه وسلم سافر في رمضان , فاشتد الصوم على رجل من اصحابه , فجعلت راحلته تهيم به تحت الشجرة , فاخبر النبي صلى الله عليه وسلم , فامره ان يفطر , ثم دعا النبي صلى الله عليه وسلم بإناء , فوضعه على يده , ثم شرب والناس ينظرون" حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ الْوَاسِطِيُّ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ،" أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَافَرَ فِي رَمَضَانَ , فَاشْتَدَّ الصَّوْمُ عَلَى رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِهِ , فَجَعَلَتْ رَاحِلَتُهُ تَهِيمُ بِهِ تَحْتَ الشَّجَرَةِ , فَأُخْبِرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَأَمَرَهُ أَنْ يُفْطِرَ , ثُمَّ دَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِإِنَاءٍ , فَوَضَعَهُ عَلَى يَدِهِ , ثُمَّ شَرِبَ وَالنَّاسُ يَنْظُرُونَ"
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان المبارک میں سفر کیا تو آپ کے ایک صحابی پر روزہ نہایت مشکل ہوگیا تو اُس کی سواری باربار درختوں کے سائے تلے جانے لگی۔ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی خبر دی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُسے روزہ افطار کرنے کا حُکم دیا۔ پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی کا ایک برتن منگوایا، اُسے اپنے ہاتھ پر رکھا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُسے نوش فرمایا جبکہ لوگ دیکھ رہے تھے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.