سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا جس کے گرد لوگ جمع تھے اور اُس پر سایہ کیا گیا تھا۔ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ ”اسے کیا ہوا ہے؟“) تو اُنہوں نے عرض کی کہ یہ شخص روزے دار ہے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ نیکی نہیں ہے کہ تم (اس مشقّت کے ساتھ) سفر میں روزہ رکھو۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ارشاد اُس وقت فرمایا تھا جب روزہ رکھنے والے مسافر شخص نے اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ آسانی اور رخصت کو قبول نہیں کیا تھا۔ حتّیٰ کہ اس پر روزہ نہایت مشکل ہوگیا اور وہ سائے کا محتاج ہو گیا۔