والإخبار بان الإمام ما سبق الماموم من الركوع، ادركه الماموم بعد رفع الإمام راسه من الركوع وَالْإِخْبَارِ بِأَنَّ الْإِمَامَ مَا سَبَقَ الْمَأْمُومَ مِنَ الرُّكُوعِ، أَدْرَكَهُ الْمَأْمُومُ بَعْدَ رَفْعِ الْإِمَامِ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ
اور اس بات کا بیان کہ امام مقتدی سے رکوع میں جانے میں جو سبقت کرتا ہے، مقتدی وہ سبقت امام کے سر اُٹھانے کے بعد پالے گا۔ (یعنی اس کے رکوع کی مقدار امام کے رکوع کی مقدار کے برابر ہو جائے گی
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ بلا شبہ میرا بدن بھاری ہو گیا ہے، لہٰذا تم مجھ سے پہلے رکوع و سجود نہ کیا کرو۔ کیونکہ میں رکوع کرتے وقت تم پر جتنی بھی سبقت کروں گا وہ تم میرے سر اُٹھانے کے بعد پا لوگے اور جب میں سجدہ کرتے ہوئے تم سے جتنی بھی سبقت کروں گا تم وہ میرے سر اٹھانے کے بعد پا لوگے۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ جناب مخزومی نے یحییٰ کی روایت میں یہ الفاظ بیان نہیں کیے کہ میں سجدہ کرتے وقت تم سے جتنی بھی سبقت کروں گا ـ اور جناب یحیٰی بن حکیم کی روایت میں ہے کہ بلاشبہ میں بھاری جسم والا ہوگیا ہوں یا میں کمزور اور عمر رسیدہ ہو گیا ہوں ـ