صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
نماز کسوف کے ابواب کا مجموعہ
877. (644) بَابُ الْجَهْرِ بِالْقِرَاءَةِ مِنْ صَلَاةِ كُسُوفِ الشَّمْسِ
877. سورج گرہن کی نماز میں بلند آواز سے قراءت کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1379
Save to word اعراب
حدثنا الفضل بن يعقوب الجزري ، حدثنا إبراهيم يعني ابن صدقة ، حدثنا سفيان وهو ابن حسين ، عن الزهري ، عن عروة ، عن عائشة، انها قالت: انخسفت الشمس على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم فقام رسول الله صلى الله عليه وسلم في الصلاة، ثم قرا قراءة يجهر فيها، ثم ركع على نحو ما قرا، ثم رفع راسه، فقرا نحوا من قراءته، ثم ركع على نحو ما قرا، ثم رفع راسه، وسجد، ثم قام في الركعة الاخرى، فصنع مثل ما صنع في الاولى، ثم قال:" إن الشمس والقمر آيتان من آيات الله لا ينخسفان لموت بشر، فإذا كان ذلك فافزعوا إلى الصلاة" قال: وذلك ان إبراهيم كان مات يومئذ، فقال الناس: إنما كان هذا لموت إبراهيمحَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ الْجَزَرِيُّ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ يَعْنِي ابْنَ صَدَقَةَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ وَهُوَ ابْنُ حُسَيْنٍ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا قَالَتِ: انْخَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الصَّلاةِ، ثُمَّ قَرَأَ قِرَاءَةً يَجْهَرُ فِيهَا، ثُمَّ رَكَعَ عَلَى نَحْوِ مَا قَرَأَ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ، فَقَرَأَ نَحْوًا مِنْ قِرَاءَتِهِ، ثُمَّ رَكَعَ عَلَى نَحْوِ مَا قَرَأَ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ، وَسَجَدَ، ثُمَّ قَامَ فِي الرَّكْعَةِ الأُخْرَى، فَصَنَعَ مِثْلَ مَا صَنَعَ فِي الأُولَى، ثُمَّ قَالَ:" إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ لا يَنْخَسِفَانِ لِمَوْتِ بَشَرٍ، فَإِذَا كَانَ ذَلِكَ فَافْزَعُوا إِلَى الصَّلاةِ" قَالَ: وَذَلِكَ أَنَّ إِبْرَاهِيمَ كَانَ مَاتَ يَوْمَئِذٍ، فَقَالَ النَّاسُ: إِنَّمَا كَانَ هَذَا لِمَوْتِ إِبْرَاهِيمَ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں سورج کو گرہن لگا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھنے کے لئے کھڑے ہو گئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہری قراءت کی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی قراءت کی مقدار کے برابر (لمبا) رکوع کیا، پھر (رکوع سے سر مبارک) اُٹھایا تو (پھر اپنی پہلی قراءت جتنی قراءت کی) پھر اپنی قراءت کی مقدار کے برابر رکو ع کیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سر مبارک اُٹھایا اور سجدے کیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم دوسری رکعت کے لئے اُٹھے تو پھر اسی طرح (قراءت اور رکوع) کیا جس طرح پہلی رکعت میں کیا تھا۔ پھر فرمایا: بیشک سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔ انہیں کسی انسان کی موت کی وجہ سے گرہن نہیں لگتا لہٰذ جب گرہن لگے تو نماز کی طرف لپکو (تاکہ اللہ تعالیٰ تمہاری یہ مشکل حل کرے) روای کہتے ہیں کہ اُس دن (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لخت جگر) سیدنا ابراہیم رضی اللہ عنہ کی وفات ہوئی تھی تو لوگوں نے کہنا شروع کردیا کہ سورج گرہن سیدنا ابراہیم رضی اللہ عنہ کی موت کی وجہ سے لگا ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.