صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
نماز کسوف کے ابواب کا مجموعہ
878. (645) بَابُ ذِكْرُ عَدَدِ الرُّكُوعِ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ مِنْ صَلَاةِ الْكُسُوفِ
878. نمازِ کسوف کی ہر رکعت میں رکوع کی تعداد کا بیان
حدیث نمبر: 1381
Save to word اعراب
حدثنا بندار حدثنا عبد الاعلى ، حدثنا هشام ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، قال: كسفت الشمس على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم يوما شديد الحر، فصلى رسول الله صلى الله عليه وسلم باصحابه، فاطال القيام حتى جعلوا يخرون، ثم ركع فاطال، ثم قام فصنع مثل ذلك، ثم جعل يتقدم ثم يتاخر، فكانت اربع ركعات واربع سجدات، ثم قال:" إنه عرض علي كل شيء توعدونه، فعرضت علي الجنة حتى تناولت منها قطفا، ولو شئت لاخذته، ثم تناولت منها قطفا فقصرت يدي عنه، ثم عرضت علي النار فجعلت اتاخر خيفة تغشاكم، ورايت فيها امراة حميرية سوداء طويلة تعذب في هرة لها ربطتها، فلم تطعمها ولم تدعها تاكل من خشاش الارض، ورايت ابا ثمامة عمرو بن مالك يجر قصبه في النار، وإنهم كانوا يقولون: إن الشمس والقمر لا ينخسفان إلا لموت عظيم، وإنهما آيتان من آيات الله يريكموها الله فإذا خسفت فصلوا حتى تنجلي" . لم يقل لنا بندار:" القمر" وفي خبر عطاء بن يسار، عن ابن عباس، وكثير بن عباس، عن ابن عباس، وعروة، وعمرة، عن عائشة:" انه ركع في كل ركعة ركوعين"حَدَّثَنَا بندار حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: كَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا شَدِيدَ الْحَرِّ، فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَصْحَابِهِ، فَأَطَالَ الْقِيَامَ حَتَّى جَعَلُوا يَخِرُّونَ، ثُمَّ رَكَعَ فَأَطَالَ، ثُمَّ قَامَ فَصَنَعَ مِثْلَ ذَلِكَ، ثُمَّ جَعَلَ يَتَقَدَّمُ ثُمَّ يَتَأَخَّرُ، فَكَانَتْ أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ وَأَرْبَعَ سَجَدَاتٍ، ثُمَّ قَالَ:" إِنَّهُ عُرِضَ عَلَيَّ كُلَّ شَيْءٍ تُوعَدُونَهُ، فَعُرِضَتْ عَلَيَّ الْجَنَّةُ حَتَّى تَنَاوَلْتُ مِنْهَا قِطْفًا، وَلَوْ شِئْتُ لأَخَذْتُهُ، ثُمَّ تَنَاوَلْتُ مِنْهَا قِطْفًا فَقَصَرَتْ يَدَيَّ عَنْهُ، ثُمَّ عُرِضَتْ عَلَيَّ النَّارُ فَجَعَلْتُ أَتَأَخَّرُ خِيفَةَ تَغْشَاكُمْ، وَرَأَيْتُ فِيهَا امْرَأَةً حِمْيَرِيَّةً سَوْدَاءَ طَوِيلَةً تُعَذَّبُ فِي هِرَّةٍ لَهَا رَبَطَتْهَا، فَلَمْ تُطْعِمْهَا وَلَمْ تَدَعْهَا تَأْكُلُ مِنْ خَشَاشِ الأَرْضِ، وَرَأَيْتُ أَبَا ثُمَامَةَ عَمْرَو بْنَ مَالِكٍ يَجُرُّ قُصْبَهُ فِي النَّارِ، وَإِنَّهُمْ كَانُوا يَقُولُونَ: إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لا يَنْخَسِفَانِ إِلا لِمَوْتِ عَظِيمٍ، وَإِنَّهُمَا آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ يُرِيكُمُوهَا اللَّهُ فَإِذَا خَسَفَتْ فَصَلُّوا حَتَّى تَنْجَلِيَ" . لَمْ يَقُلْ لَنَا بُنْدَارٌ:" الْقَمَرَ" وَفِي خَبَرِ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، وَكَثِيرِ بْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، وَعُرْوَةَ، وَعَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ:" أَنَّهُ رَكَعَ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ رُكُوعَيْنِ"
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں شدید گرمی والے دن سورج گرہن لگا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کرام کو نماز کسوف پڑھائی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اتنا طویل قیام کیا کہ صحابہ کرام گرنے لگ گئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کیا تو اسے بھی طویل کیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے تو اسی (پہلی رکعت) کی طرح کیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آگے پڑھنا اور پیچھے ہٹنا شروع کر دیا۔ اس طرح چار رکوع اور چار سجدے ادا کیے، پھر فرمایا: مجھے ہر وہ چیز دکھائی گئی ہے جس کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے۔ مجھ پر جنّت پیش کی گئی حتّیٰ کہ میں نے انگوروں کا ایک خوشہ پکڑنا چاہا۔ اور اگر میں چاہتا تو میں اسے پکڑ لیتا۔ پھر میں نے اس میں ایک خوشہ لینا چاہا تو میرا ہاتھ اُس تک نہ پہنچ سکا۔ پھر مجھے جہنّم دکھائی گئی تو میں نے اس ڈر سے پیچھے ہٹنا شروع کر دیا کہ کہیں وہ تمہیں اپنی لپیٹ میں نہ لیلے۔ اور میں نے ایک سیاہ فام طویل حمیری عورت بھی دیکھی جسے ایک بلّی کی وجہ سے عذاب دیا جارہا تھا۔ اُس نے بلّی کو باندھے رکھا نہ اُسے کچھ کھانے کو دیا اور نہ اُسے آزاد کیا، کہ وہ زمینی کیڑے مکوڑے کھا لیتی (اس طرح وہ بھوکی پیاسی مرگئی) اور میں نے ابوثمامہ عمر وبن مالک کو جہنّم میں اپنی انتڑیاں کھینچتے ہوئے دیکھا اور لوگ یہ کہا کرتے تھے کہ بیشک سورج اور چاند کو گرہن کسی بڑے سردار کی موت کی وجہ سے ہی لگتاہے۔ اور بلاشبہ یہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں، جو اللہ تعالیٰ تمہیں دکھاتا ہے، لہٰذا جب گرہن لگے تو سورج کے روشن ہونے تک نماز پڑھو۔ جناب بندار نے ا لقمر کا لفظ ہمیں بیان نہیں کیا۔ جناب عطاء اپنی سند سے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر رکعت میں دو رکوع کیے تھے۔

تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.