بلفظ امر قد يحسب بعض من لم يتبحر العلم ان مصليها في المسجد عاص، إذ النبي صلى الله عليه وسلم امر ان يصليها في البيوت بِلَفْظِ أَمْرٍ قَدْ يَحْسِبُ بَعْضُ مَنْ لَمْ يَتَبَحَّرِ الْعِلْمَ أَنَّ مُصَلِّيَهَا فِي الْمَسْجِدِ عَاصٍ، إِذِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ أَنْ يُصَلِّيَهَا فِي الْبُيُوتِ
ایک ایسے لفظ کے ساتھ جس سے کم علم لوگوں کو یہ گمان ہوسکتا ہے کہ یہ دو رکعات مسجد میں ادا کرنے والا گناہ گار ہے۔ کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں گھروں میں ادا کرنے کا حُکم دیا ہے
سیدنا محمود بن لبید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بنی عبداشہل (کے قبیلے) میں تشریف لائے تو اُنہیں نماز مغرب پڑھائی، پھر جب سلام پھیرا تو فرمایا: ”یہ دو رکعات اپنے گھروں میں پڑھو۔“(قتادہ) کہتے ہیں کہ بیشک میں نے سیدنا محمود رضی اللہ عنہ کو دیکھا، جبکہ وہ اپنی قوم کے امام تھے، آپ اُنہیں مغرب کی نماز پڑھاتے تھے۔ پھر آپ باہر تشریف لاتے اور مسجد کے صحن میں بیٹھ جاتے، حتیٰ کہ عشاء سے تھوڑی دیر پہلے اُٹھ کر گھر چلے جاتے اور یہ دو رکعات ادا کرتے۔