صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
نماز میں بُھول چُوک کے ابواب کا مجموعہ
660. (427) بَابُ الْأَمْرِ بِتَحْسِينِ رُكُوعِ هَذِهِ الرَّكْعَةِ وَسُجُودِهَا الَّتِي يُصَلِّيهَا لِتَمَامِ صَلَاتِهِ أَوْ نَافِلَتِهِ
660. اس رکعت کے رکوع اور سجود کو خوب اچھی طرح ادا کرنے کا بیان جسے وہ اپنی نماز کی تکمیل یا بطور نفل پڑھے گا۔
حدیث نمبر: 1027
Save to word اعراب
والذي حدثناه، قال: ثنا والذي حدثناه، قال: ثنا إسحاق بن منصور بن حيان، اخبرنا عاصم العمري، عن حبيب بن ابي ثابت، قال: بينا الحجاج يخطب وابن عمر شاهد ومعه ابنان له، احدهما عن يمينه، والآخر عن شماله، إذ قال الحجاج: ابن الزبير نكس كتاب الله نكس الله قلبه، قال: وابن عمر مستقبله، فقال ابن عمر:" إن ذاك ليس بيدك ولا بيده"، قال: فسكت الحجاج، ثم قال: إن الله قد علمنا وكل مسلم وإياك ايها الشيخ ان تعقل، فجعل ابن عمر يضحك، فحكاه عن عاصم، عن حبيب، قال: ثم وثب فاجلسه ابناه، فقال:" دعوني فإني تركت التي فيها الفضل ان اقول له: كذبت" وَالَّذِي حَدَّثَنَاهُ، قَالَ: ثنا وَالَّذِي حَدَّثَنَاهُ، قَالَ: ثنا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورِ بْنِ حَيَّانَ، أَخْبَرَنَا عَاصِمٌ الْعُمَرِيُّ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، قَالَ: بَيْنَا الْحَجَّاجُ يَخْطُبُ وَابْنُ عُمَرَ شَاهِدٌ وَمَعَهُ ابْنَانِ لَهُ، أَحَدُهُمَا عَنْ يَمِينِهِ، وَالآخَرُ عَنْ شِمَالِهِ، إِذْ قَالَ الْحَجَّاجُ: ابْنُ الزُّبَيْرِ نَكَّسَ كِتَابَ اللَّهِ نَكَّسَ اللَّهُ قَلْبَهُ، قَالَ: وَابْنُ عُمَرَ مُسْتَقْبِلُهُ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ:" إِنَّ ذَاكَ لَيْسَ بِيَدِكَ وَلا بِيَدِهِ"، قَالَ: فَسَكَتَ الْحَجَّاجُ، ثُمَّ قَالَ: إِنَّ اللَّهَ قَدْ عَلَّمَنَا وَكُلَّ مُسْلِمٍ وَإِيَّاكَ أَيُّهَا الشَّيْخُ أَنْ تَعْقِلَ، فَجَعَلَ ابْنُ عُمَرَ يَضْحَكُ، فَحَكَاهُ عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ حَبِيبٍ، قَالَ: ثُمَّ وَثَبَ فَأَجْلَسَهُ ابْنَاهُ، فَقَالَ:" دَعُونِي فَإِنِّي تَرَكْتُ الَّتِي فِيهَا الْفَضْلُ أَنْ أَقُولَ لَهُ: كَذَبْتَ"
جناب حبیب بن ابی ثابت بیان کرتے ہیں کہ اس دوران کہ حجاج خطبہ دے رہا تھا اور سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بھی موجود تھے اور ان کے ساتھ اُن کے دو بیٹے اُن کی دائیں اور بائیں جانب بیٹھے تھے، جب حجاج نے کہا کہ ابن الزبیر نے اللہ کی کتاب قرآن مجید کو جھکا دیا ہے، اللہ اس کے دل کو اوندھا کرے۔ حبیب نے کہا کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما اس کی طرف متوجہ تھے چنانچہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ یہ کام تیرے اور اس کے اختیار میں نہیں ہے۔ راوی نے کہا تو حجاج خاموش ہوگیا۔ پھر اس نے کہا، بیشک اللہ تعالیٰ نے ہمیں اور ہر مسلمان کو علم عطا کیا ہے، اے بوڑھے تم بھی عقل سے کام لو۔ تو سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے ہنسنا شروع کر دیا۔ پھر یہ قصہ عاصم کے واسطے سے حبیب سے بیان کیا تو کہا، پھر سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما (حجاج کی طرف) اُچھلے تو اُن کے بیٹوں نے انہیں بٹھا دیا۔ انہوں نے فرمایا کہ مجھے چھوڑ دو کیونکہ میں نے اصل فضیلت والی بات تو اسے کہی نہیں کہ تُو (حجاج) جھوٹا ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.