(مرفوع) حدثنا مسلم بن إبراهيم، حدثنا عباد بن راشد، حدثنا الحسن، حدثنا احمر بن جزء صاحب رسول الله صلى الله عليه وسلم، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" كان إذا سجد جافى عضديه عن جنبيه حتى ناوي له". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ رَاشِدٍ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ، حَدَّثَنَا أَحْمَرُ بْنُ جَزْءٍ صَاحِبُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" كَانَ إِذَا سَجَدَ جَافَى عَضُدَيْهِ عَنْ جَنْبَيْهِ حَتَّى نَأْوِيَ لَهُ".
احمر بن جزء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اپنے دونوں بازو اپنے دونوں پہلوؤں سے جدا رکھتے یہاں تک کہ ہمیں (آپ کی تکلیف و مشقت پر) رحم آ جاتا۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 19 (880)، (تحفة الأشراف: 80)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/30، 4/342، 5/31) (حسن صحیح)»
Narrated Ahmar ibn Jaz: When the Messenger of Allah ﷺ prostrated himself, he kept his arms far away from his sides so much so that we took pity on him.
USC-MSA web (English) Reference: Book 3 , Number 899
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن أخرجه ابن ماجه (886 وسنده حسن)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 900
900۔ اردو حاشیہ: یعنی ہاتھوں کو اپنی پسلیوں سے خوب دور کر کے رکھتے تھے اسی وجہ سے دیکھنے والوں کو ترس آتا کہ آپ بہت مشقت میں ہیں، مگر جماعت اور صف میں یہ صورت نہیں ہو سکتی۔ تاہم اگر بڑھاپے یا بیماری کی وجہ سے ایسانہ ہو سکتا ہو تو اس کے لئے رخصت ہے کہ وہ جس طرح سجدہ کر سکتا ہے کر لے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 900