مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے جب بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی لکڑی یا ستون یا درخت کی طرف نماز پڑھتے دیکھا، تو آپ اسے اپنے داہنے ابرو یا بائیں ابرو کے مقابل کئے ہوتے، اسے اپنی دونوں آنکھوں کے بیچوں بیچ میں نہیں رکھتے ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: تاکہ بت پرستوں سے مشابہت نہ ہو۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 11551)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/4) (ضعیف)» (اس کے رواة میں ولید لین الحدیث اور مہلب اور ضباعہ مجہول ہیں)
Narrated Al-Miqdad ibn al-Aswad: I never saw the Messenger of Allah ﷺ praying in front of a stick, a pillar, or a tree, without having it opposite his right or left eyebrow, and not facing it directly.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 693
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ضباعة بنت المقداد لاتعرف (تقريب: 8630) والمھلب بن حجر مجهول (تقريب: 6936) والوليد بن كامل: لين الحديث (تقريب: 7450) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 37
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 693
693۔ اردو حاشیہ: یہ روایت سنداً ضعیف ہے، اس لیے یہ بات، جو اس میں بیان ہوئی ہے، صحیح نہیں ہے۔ بنابریں سترے کے عین سامنے ہونے میں کوئی حرج نہیں، بلکہ سترہ عین سامنے ہی ہونا چاہیے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 693