سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
ابواب: صف بندی کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab As Safoof)
99. باب مُقَامِ الصِّبْيَانِ مِنَ الصَّفِّ
99. باب: بچے صف میں کہاں کھڑے ہوں؟
Chapter: The Place Of Children In The Rows.
حدیث نمبر: 677
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا عيسى بن شاذان، حدثنا عياش الرقام، حدثنا عبد الاعلى، حدثنا قرة بن خالد، حدثنا بديل، حدثنا شهر بن حوشب، عن عبد الرحمن بن غنم، قال: قال ابو مالك الاشعري: الا احدثكم بصلاة النبي صلى الله عليه وسلم؟ قال:" فاقام الصلاة وصف الرجال وصف خلفهم الغلمان ثم صلى بهم، فذكر صلاته، ثم قال: هكذا صلاة"، قال عبد الاعلى: لا احسبه إلا قال: صلاة امتي.
(مرفوع) حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ شَاذَانَ، حَدَّثَنَا عَيَّاشٌ الرَّقَّامُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا بُدَيْلٌ، حَدَّثَنَا شَهْرُ بْنُ حَوْشَبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ، قَالَ: قَالَ أَبُو مَالِكٍ الْأَشْعَرِيُّ: أَلَا أُحَدِّثُكُمْ بِصَلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ:" فَأَقَامَ الصَّلَاةَ وَصَفَّ الرِّجَالَ وَصَفَّ خَلْفَهُمُ الْغِلْمَانَ ثُمَّ صَلَّى بِهِمْ، فَذَكَرَ صَلَاتَهُ، ثُمَّ قَالَ: هَكَذَا صَلَاةُ"، قَالَ عَبْدُ الْأَعْلَى: لَا أَحْسَبُهُ إِلَّا قَالَ: صَلَاةُ أُمَّتِي.
عبدالرحمٰن بن غنم کہتے ہیں کہ ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا میں تم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز نہ بتاؤں؟ آپ نماز کے لیے کھڑے ہوئے، پہلے مردوں کی صف لگوائی، ان کے پیچھے بچوں کی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں نماز پڑھائی۔ پھر ابومالک رضی اللہ عنہ نے آپ کی نماز کی کیفیت بیان کی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (میری امت کی) نماز اسی طرح ہے۔ عبدالاعلیٰ کہتے ہیں کہ میں یہی سمجھتا ہوں کہ آپ نے میری امت کی نماز فرمایا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 12164)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/341، 343، 344) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی شہر بن حوشب ضعیف ہیں)

Narrated Abu Malik al-Ashari: Should I not tell you how the Messenger of Allah ﷺ led the prayer? He said: He had the iqamah announced, drew the men up in line and drew up the youths behind them, then led them in prayer. He then mentioned how he conducted it. and said: Thus is the prayer of. . . . . . AbdulA'la said: I think he must have said: My people.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 677


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (1115)

   سنن أبي داود677كعب بن عاصمأقام الصلاة وصف الرجال وصف خلفهم الغلمان ثم صلى بهم فذكر صلاته ثم قال هكذا صلاة

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 677 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 677  
677۔ اردو حاشیہ:
حق یہ ہے کہ جماعت میں امام کے قریب اور پہلی صف میں صاحب علم اور بالغ افراد کھڑے ہوں، بعد ازاں بچوں کا مقام ہے، مگر ان کی صف علیحدہ ہو، اس کے لیے کوئی قوی دلیل نہیں ہے۔ نمازی کم ہوں تو بچے بھی پہلی صف میں کھڑے ہو سکتے ہیں جیسے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کی حدیث سے ثابت ہے، بیان کرتے ہیں: میں صف میں داخل ہو گیا اور کسی نے مجھ پر انکار نہیں کیا۔ [صحيح بخاري، حديث: 493 وصحيح مسلم، حديث: 504]
اور یہ اس وقت قریب البلوغ تھے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 677   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.