سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
ابواب: صف بندی کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab As Safoof)
96. باب تَسْوِيَةِ الصُّفُوفِ
96. باب: صفوں کو درست اور برابر کرنے کا بیان۔
Chapter: Straightening The Rows.
حدیث نمبر: 672
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابن بشار، حدثنا ابو عاصم، حدثنا جعفر بن يحيى بن ثوبان، قال: اخبرني عمي عمارة بن ثوبان، عن عطاء، عن ابن عباس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" خياركم الينكم مناكب في الصلاة"، قال ابو داود: جعفر بن يحيى من اهل مكة.
(مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ يَحْيَى بْنِ ثَوْبَانَ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمِّي عُمَارَةُ بْنُ ثَوْبَانَ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" خِيَارُكُمْ أَلْيَنُكُمْ مَنَاكِبَ فِي الصَّلَاةِ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: جَعْفَرُ بْنُ يَحْيَى مِنْ أَهْلِ مَكَّةَ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں بہترین لوگ وہ ہیں جو نماز میں اپنے مونڈھوں کو نرم رکھنے والے ہیں ۱؎۔ ابوداؤد کہتے ہیں: جعفر بن یحییٰ کا تعلق اہل مکہ سے ہے۔

وضاحت:
۱؎: یعنی صفیں درست کرنے کے لئے مصلیوں کو اگر کوئی آگے بڑھاتا ہے تو آگے بڑھ جاتے ہیں، اور پیچھے ہٹاتا ہے تو پیچھے ہٹ جاتے ہیں، یا نماز میں سکون و اطمینان کا پورا خیال کرتے ہیں، ادھر ادھر نہیں دیکھتے، اور نہ کندھے سے کندھا رگڑتے ہیں، بعض لوگوں نے اس کا مطلب یہ بیان کیاہے کہ صفوں کے درمیان شگاف کو بند کرنے کے لئے یا جگہ کی تنگی کی وجہ سے صف کے بیچ میں آ کر کوئی داخل ہونا چاہتا ہے تو اسے داخل ہو جانے دیتے ہیں اس سے مزاحمت نہیں کرتے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابو داود، (تحفة الأشراف: 5936) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abdullah ibn Abbas: The Prophet ﷺ said: The best of you are those whose shoulders are soft in prayer.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 672


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (1099)
صححه ابن خزيمة (1566) وللحديث شواھد

   سنن أبي داود672عبد الله بن عباسخياركم ألينكم مناكب في الصلاة

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 672 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 672  
672۔ اردو حاشیہ:
: یعنی صفیں برابر کرانے والوں کے ساتھ تعاون کرتے ہیں یا صف اپنے ساتھ کھڑے ہونے والے کے ساتھ کندھے نہیں بھڑاتے بلکہ نرم خوئی کا اظہار کرتے ہیں یا یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر کسی کے لیے جگہ بنانی پڑے تو جگہ بنا دیتے ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 672   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.