سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: طہارت کے مسائل
Purification (Kitab Al-Taharah)
27. باب فِي الرَّجُلِ يَسْتَاكُ بِسِوَاكِ غَيْرِهِ
27. باب: دوسرے کی مسواک استعمال کرنے کا بیان۔
Chapter: On Using Another’s Siwak.
حدیث نمبر: 50
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن عيسى، حدثنا عنبسة بن عبد الواحد، عن هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة، قالت:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يستن وعنده رجلان، احدهما اكبر من الآخر، فاوحى الله إليه في فضل السواك ان كبر اعط السواك اكبرهما"، قال احمد هو ابن حزم: قال لنا ابو سعيد هو ابن الاعرابي، هذا مما تفرد به اهل المدينة.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَنُّ وَعِنْدَهُ رَجُلَانِ، أَحَدُهُمَا أَكْبَرُ مِنَ الْآخَرِ، فَأَوْحَى اللَّهُ إِلَيْهِ فِي فَضْلِ السِّوَاكِ أَنْ كَبِّرْ أَعْطِ السِّوَاكَ أَكْبَرَهُمَا"، قَالَ أَحْمَدُ هُوَ ابْنُ حَزْمٍ: قَالَ لَنَا أَبُو سَعِيدٍ هُوَ ابْنُ الْأَعْرَابِيِّ، هَذَا مِمَّا تَفَرَّدَ بِهِ أَهْلُ الْمَدِينَةِ.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسواک کر رہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دو آدمی تھے، ان میں ایک دوسرے سے عمر میں بڑا تھا، اسی وقت اللہ نے مسواک کی فضیلت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل فرمائی اور حکم ہوا کہ آپ اپنی مسواک ان دونوں میں سے بڑے کو دے دیجئیے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد به أبو داود، (تحفة الأشراف: 17132) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Aishah, Ummul Muminin: The Messenger of Allah ﷺ was using the tooth-stick, when two men, one older than the other, were with him. A revelation came to him about the merit of using the tooth-stick. He was asked to show proper respect and give it to the elder of the two.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 50


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
مشكوة المصابيح (388)

   سنن أبي داود50عائشة بنت عبد اللهيستن وعنده رجلان أحدهما أكبر من الآخر فأوحى الله إليه في فضل السواك أن كبر أعط السواك أكبرهما

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 50 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 50  
فوائد و مسائل:
➊ معلوم ہوا کہ جب کسی کو کوئی چیز دینی ہو تو بڑی عمر والے کو فوقیت دی جائے بشرطیکہ ترتیب سے نہ بیٹھے ہوں۔ اگر ترتیب سے بیٹھے ہوں تو دائیں طرف والے کا حق فائق ہو گا، خواہ چھوٹا ہی ہو۔ ایسے ہی بات چیت کرنے اور راہ چلنے میں بھی بڑی عمر والے کو اولیت دی جانی چاہیے۔
➋ کوئی اپنی استعمال شدہ مسواک دوسرے کو دے تو اس کے استعمال کر لینے میں کوئی حرج نہیں اور ظاہر ہے کہ دھو کر ہی استعمال ہو گی۔ مگر نئی تہذیب کے دلدادہ لوگوں کو اس سے گھن آتی ہے، اور یہ ان کی شریعت سے ناواقفیت کی دلیل ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 50   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.